بھارتی فوج کی ایل او سی پر فائرنگ،جوان اور 4شہری شہید،12زخمی
فوٹو : فائل
راولپنڈی(زمینی حقائق ڈاٹ کام)بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز پر آزاد کشمیر کی شہری آبادیوں پر فائرنگ سے 4 عام شہری اور ایک فوجی جوان شہید ہواجب کہ 12افراد زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 7 اور 8 نومبر کی درمیانی شب بھارتی فوج کا مقبوضہ کمشیر کے علاقے کپواڑہ میں چند حریت پسندوں سے مبینہ مقابلہ ہوا تھا، اس جھڑپ میں 4 بھارتی فوجی مارے گئے۔
بھارتی فوج نے اس ہزیمت کی خفت مٹانے کیلئے 13 نومبر کو ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر آزاد کشمیر کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا اس دوران
ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی ، توپ خانہ بھی استعمال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر اعلامیہ کے مطابق بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کی وادی نیلم، وادی لیپہ، وادی جہلم اور وادی باغ کی شہری آبادیوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا، بھارتی فائرنگ سے4 بے گناہ شہری شہید اور 12 زخمی ہوئے۔
اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ پاک فوج نے مؤثرجواب دیا اور فائر کرنے والی بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا اور اس کی تصدیق بھارتی میڈیا نے بھی کی ہے۔
بھارتی فوج کے ساتھ فائرنگ کے اس تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے،دوسری طرف بھارتی فوج کا نقصان تسلیم شدہ نقصان سے کہیں زیادہ ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہری آبادی کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کی اخلاقی پستی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا عکاس ہے، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور امن پاک فوج کی بھی خواہش ہے، تاہم اپنا خون اور جانیں دے کر بھی مادر وطن اور کشمیری بھائیوں کا دفاع کریں گے۔
بھارتی فوج کی فائرنگ پر دفتر خارجہ نے پاکستان میں تعینات انڈین سفارتکار کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں 4 شہریوں کی شہادت پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
یاد رہے رواں سال اب تک انڈیا کی جانب سے 2737 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔ اس اشتعال انگیزی کی وجہ سے اب تک 25 شہری جام شہادت نوش جبکہ 218 زخمی ہو چکے ہیں۔