جہانگیر ترین کی بیٹے کے ہمراہ لندن سے پاکستان واپسی
فوٹو:فائل
لندن:تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین اپنے بیٹے علی ترین کے ہمراہ لندن سے نجی طیارے کے ذریعے پاکستان کیلئے روانہ ہوگئے۔
اس سے قبل انہوں نے جمعرات کو وطن واپسی کا اعلان کیا تھا تاہم حتمی تاریخ نہیں بتائی تھی ، چینی بحران میں نام آنے کے بعد جہانگیر ترین چار جون جون کو لندن چلے گئے تھے، جس پر پی ٹی آئی کو مخالفین کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔
چینی بحران کی تحقیقات کے سلسلہ میں ایف آئی اے کی جے آئی ٹی میں طلب کرنے پر انہوں نے تحریری جواب میں کہا تھا کہ وہ علاج کیلئے لندن میں مقیم ہیں، اس لئے پیش نہیں ہوسکتے۔
واپسی میں کچھ تاخیر کے حوالے سے وضاحت میں جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ علاج کے باعث برطانیہ آیا تھا کرونا کے باعث میڈیکل رپورٹس میں تاخیر پر قیام بڑھانا پڑگیا۔
پاکستان میں موجودگی کے دوران ہی جہانگیر ترین نے چینی بحران رپورٹ میں خود پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ تمام الزامات کا جواب دے کر خود کو سچا ثابت کروں گا۔
انھوں نے کہا تھا کہ مجھ پر کاروبار کے لئے دو طرح کے کھاتے بنانے کا الزام سرا سر جھوٹ پر مبنی ہے، جہانگیر ترین کو کینسر کی تشیص 2014ء کے دھرنے کے دوران ہوئی تھی، علاج اور کیمو تھراپی کیلئے سال میں 2 مرتبہ وہ لندن جاتے ہیں۔
تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کی سیاسی کشیدگی میں جب پی ٹی آئی کے حامی نواز شریف کی واپسی کا مطالبہ کرتے تھے تو جواب میں انھیں جہانگیر ترین کا حوالہ ملتا تھا تاہم اب جہانگیر ترین کی واپسی ہو گئی ہے۔