ملزم عابد کی گرفتاری پر انعام؟ والد کے بیان نے نیا پنڈورہ باکس کھول دیا
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) موٹروے زیادتی کیس کا ملزم کی گرفتاری کے بعد ملزم کے والد کے بیان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے 50 لاکھ روپے کے اعلان نے نیا پنڈورہ باکس کھول دیا ہے.
ملزم عابد ملہی کے والد نے باقی گرفتار افراد کو چھڑوانے کیلئے جو سچ بولا ہے اس سچ نے پولیس حکام اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیلئے مشکلات پیدا کر دی ہیں.
لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے انعام کے اعلان پر لئے گئے نوٹس میں عدالت نے واضح کیا ہے کہ پنجاب حکومت نے یہ کون سا نیا طریقہ ڈھونڈا ہے یہ تو پولیس کی ذمہ داری ہے.
ملزم عابد ملہی کے والد کا کہنا ہے کہ ایک روز قبل بیٹے سے فون کال پر بات ہوئی، اسے گرفتاری دینے پر قائل کیا تو وہ مان گیا، ان کے کہنے پر ہی عابد نے گھر آکر خود کو پولیس کے حوالے کیا۔
والد اکبر علی نے بتایا عابد علی گھر پہنچا تو کپڑے پھٹے ہوئے تھے، خود پولیس کو بلا کر اس کے حوالے کیا۔ اکبر علی نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ اس نے اپنے بیٹے کو گرفتار کرا دیا ہے، اب اس کے خاندان کے دیگر افراد کو رہا کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ملزم عابد ملہی کی گرفتاری پر انعام کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچیوں سے زیادتی ہو رہی ہے، ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں، کسی کو نہیں چھوڑیں گے، وردیاں اتروا کر گھر بھیجوائیں گے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا عابد ملہی ان سے پکڑا نہیں جاتا، اب پولیس افسران اپنی ذمہ داریاں بھی انعام کے لالچ میں ادا کر یں گے، وزیراعلی پنجاب ملزم کی گرفتاری پر 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کرتے ہیں.
ریمارکس دیئے کہ کیا پولیس کا کام ملزموں کو پکڑنا نہیں ؟ پولیس اہلکار اگر ملزموں کو نہیں پکڑیں گے تو کیا کریں گے، یہ پنجاب حکومت نے کون سا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا۔