بغاوت کے مقدمہ سے نواز شریف کے سوا تمام نام خارج
لاہور(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف اوردیگر مسلم لیگی رہنماوں کے خلاف شاہدرہ لاہور میں درج ہونے والے بغاوت کے مقدمہ سے نوازشریف کے علاوہ باقی تمام نام نکال دیئے گئے ہیں۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق مدعی بدر رشید کے بیان کے بعد خصوصی تفتیشی ٹیم نے ایف آئی آر سے چار دفعات نکال دیں تاہم بغاوت پر اُکسانے کی دفعہ برقرار رکھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مریم نواز، خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، لیفٹننٹ جنرل عبدالقیوم، لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ صلاح الدین ترمذی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان انوسٹی گیشن لاہور کے مطابق مقدمے کی تفتیش قانون، شواہد اور انصاف کے تقاضوں پر کی جائے گی، تاہم ابھی مدعی کی طرف سے دیئے گئے بیان کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم نوازشریف سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف بغاوت کا مقدمہ شاہدرہ تھانے درج کیا گیا تھا جس پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے جب کہ حکومت نے اس مقدمے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق نواز شریف نے اشتعال انگیز تقاریر کیں، ملک کے مقتدر اداروں کو بدنام کیا اور بھارت کی پالیسیوں کی تائید کی تاکہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہی رہے۔
مقدمہ درج ہونے کے بعد جب سوشل میڈیاپر اور سیاسی حلقوں کی طرف سے حکومت پر تنقید کی جارہی تھی تو وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بیان دیا تھا کہ وزیراعظم کو تو پتہ بھی نہیں تھا میں نے بتایا ہے مقدمہ درج ہونے کا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی بغاوت کے مقدمہ کے خلاف آوازیں آئی تھیں اور حکومتی ارکان کا موقف تھا کہ ایسا ہونے سے نواز شریف کو نقصان نہیں بوسٹ ملے گا۔