ٹرمپ بڑی عمر کے ہیں، کورونا جان لیوا ہو سکتا ہے، تحقیق

0

فوٹو: ٹوئٹر

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کی اہلیہ میلانیہ اور ان کی 31سالہ مشیر ہوپ ہکس بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود ہی ٹوئٹر کے ذریعے کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے اور ساتھ ہی یہ بتایا ہے کہ وہ اب قرنطینہ میں جانے لگے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کی اہلیہ میلانیا کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے اور وہ دونوں جلد ہی صحتیاب ہوں گے۔

گزشتہ روز ہی امریکی صدر کی اہم مشیر ہوپ ہکس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس پرٹرمپ اور ان کی اہلیہ نے خود کو قرنطینہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ہوپ ہکس کے ساتھ

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 31 سالہ امریکی مشیر ہوپ ہکس کو ٹرمپ کے انتہائی قریبی مشیروں میں شمار کیا جاتا ہے اور وہ اکثر دوروں پر امریکی صدر کے ہمراہ ہوتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کورونا ٹیسٹ مثبت آنے سے قبل ہوم ہکس نے ٹرمپ کے ساتھ طیارے میں سفر کیا تھا اور ایک ٹی وی پر مباحثے میں بھی وہ ان کے ساتھ گئی تھیں۔

ٹرمپ نے ہی ٹوئٹر کے ذریعے اپنی مشیر ہوپ ہکس کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ہوپ بغیر کسی وقفے کے انتہائی محنت سے کام کررہی ہیں، ان کا کورونا ٹیسث مثبت آیا ہے۔

ادھر ٹائم میگزین نے اپنی رپورٹ میں کورونا سے متعلق اب تک سامنے آنے والی تحقیقات کی روشنی اور ماہرین کے تجزیے سے بتایا کہ چوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر 74 برس ہے اور اس عمر کے افراد میں کورونا کی علامتیں شدید ہوتی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکا میں کورونا سے ہونے والی 80 فیصد اموات ان افراد کی ہوئیں جن کی عمریں 65 برس سے زائد تھیں جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر 74 برس ہے۔

ٹائم میگزین نے اپنی رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) کا حوالہ بھی دیا اور بتایا کہ وہ اپنی بی ایم آئی انڈیکس کی وجہ سے موٹے افراد میں شمار ہوتے ہیں اور متعدد تحقیقات کے مطابق ایسے افراد میں کورونا کی علامتیں شدید ہوسکتی ہیں۔

حالیہ 10 مہینوں میں کورونا وائرس سے متعلق سامنے آنے والی چند تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ موٹاپے سے نہ صرف کورونا کی علامتیں شدید ہوسکتی ہیں بلکہ ایسے افراد میں موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح کچھ تحقیقاتی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ زائد العمر افراد میں بھی کورونا کی علامتیں شدید ہوسکتی ہیں اور ضعیف ہونے کی وجہ سے ان پر دیگر بیماریاں بھی حملے کر سکتی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.