صحافی اشفاق تنولی پر تشدد، 7ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
فوٹو : سکرین گریب
راولپنڈی (زمینی حقائق ڈاٹ کام ) معروف کرائم اور بیورو چیف راولپنڈی چینل فور اشفاق تنولی کو تجاوزات کیخلاف سی ڈی اے آپریشن کے دورانِ کوریج کرنے پر قبضہ مافیا نےتشدد کا نشانہ بنایا، اشفاق تنولی نے اس قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے پر بھاگ کر جان بچائی.
تشویشناک پہلو یہ ہے کہ صحافی اشفاق تنولی کو قبضہ مافیا سرکاری اہلکاروں اور پولیس کی موجودگی میں سب کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا حملہ آور اشفاق تنولی کی طرف سے قبضہ کی نشاندہی پر مبنی رپورٹ دکھانے پر مشتعل تھے.
حملہ آوروں میں افغانی بھی شامل تھے اور وہ چھریوں پکڑے پستول کے بٹ سے بھی وار کرتے رہے ، اس دوران زیادہ ہنگامہ آرائی ہونے پر تھانہ کھنہ پولیس پہنچی جس نے صحافی کا مزید تعاقب کرنے والے سات غنڈہ گردوں کو گرفتار کر لیا.
صحافی اشفاق تنولی پر قبضہ مافیا کے کارندوں نے اس وقت حملہ کیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ سی ڈی اے انفورسمنٹ فورس کی جانب سے تجاوزات کیخلاف آپریشن کی کوریج کر رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق صحافی کو لوہے کے راڈوں، ڈنڈوں اور پستول کے بٹ سے مارا گیا.
اس دوران مذکورہ مافیا کے کارندوں نے صحافی کو ذبح کرنے، لاپتہ کرنے اور دیگر قسم کی سنگین دھمکیاں دیں، دوران تشدد صحافی کی جیب سے مبینہ طور پر 55 ہزار روپے، پریس کارڈ اور دیگر کاغذات بھی نکال لیے گۓ.
، واضح رہے کہ کری روڈ پر موجود قبضہ مافیا نے سی ڈی اے کی سرکاری زمین پر نہ صرف قبضہ کر رکھا ہے بلکہ سیمنٹ کے پکے سٹال بنا کر ان کو لاکھوں روپے کے عوض بیچا بھی جا رہا ہے، یہ خبر اشفاق تنولی نے اپنے چینل اور دیگر اخبارات میں چلائ تھی جس پر انتظامیہ حرکت میں آ گئ تھی اور آپریشن کا حکم جاری کیا تھا۔
صحافی پر تشدد کی خبر میڈیا پر نشر ہوتے ہی جڑواں شہروں سے صحافی امڈ آۓ اور تھانہ کھنہ میں جمع ہو گۓ جہاں غنڈہ گرد گروپ کے ملزمان نظیف اللہ، عمران، مزمل، عبدالرحمن، واجد، احسان اللہ سمیت کچھ دیگر نامعلوم افراد کیخلاف دفعہ (ii)500, 149/148 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا.
پولیس نے سات ملزمان کو حراست میں لے لیا جبکہ دیگر پانچ ملزمان کی گرفتاری کے لۓ پولیس بھرپور سرگرم ہے۔ گرفتار ملزمان نظیف اللہ، مزمل، عمران، عبدالرحمن، واجد، احسان اللہ اور اسحاق کو پولیس نے علاقہ مجسٹریٹ رسول بخش میر کی عدالت میں پیش کر دیا گیا.
مضروب صحافی کی طرف سے معروف قانون دان راجہ نذیر ایڈوکیٹ پیش ہوۓ، عدالت نے تمام ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ مذکورہ افسوسناک واقعے پر پی ایف یو جے، آر آئ یو جے، RCCCJ، کرائم واچ سوسائٹی اور دیگر صحافتی تنظیموں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوۓ اس کو آزاد صحافت پر کھلا وار قرار دیا ہے.
صحافی تنظیموں نے واضح کیا کہ راولپنڈی اسلام آباد میں صحافیوں پر حملے معمول بن چکے ہیں اور یہاں غنڈہ گرد مافیاز اسی طرح کے ہتھکنڈوں سے ہمارے قلم کو لکھنے سے روکنا چاہتے ہیں مگر ہم ان باطل اور عوام دشمن قوتوں کے خلاف نہ جھکیں گے نہ بکیں گے اور ہم اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک ہم قبضہ مافیا، غنڈہ گرد گروپوں، بھتہ خوروں اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی نہ کر لیں۔
صحافتی تنظیموں نے ڈی سی اسلام آباد اور آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مذکورہ گروپ کا خاتمہ کرنے کے آگے بڑھیں اور ان کیخلاف سخت ترین ایکشن لے کر دوسروں کیلۓ نشان عبرت بنا لیں۔