ہر سال ترقی پذیر ممالک سے اربوں ڈالر غیر قانونی طور پر نکل جاتے ہیں،عمران خان
اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وائٹ کالر کرائم کے ذریعے ایک کھرب ڈالر کی منتقلی ہوتی ہے انھوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک سے لوٹی رقم فوری طور پر واپس کی جائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر پینل مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہماری حکومت کو کرپشن کے خاتمے اور فنانشل کرائمز ختم کرنے کا مینڈیٹ ملاہے۔
عمران خان نے کہا وائٹ کالر کرائم کے ذریعے ہر سال ایک کھرب ڈالر کی منتقلی ہوتی ہے۔ ہر سال ترقی پذیر ممالک سے اربوں ڈالر غیر قانونی طور پر نکل جاتے ہیں۔ موثر اقدامات کے بغیر امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کورونا کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے۔ غیر منصفانہ سرمایہ کاری معاہدوں کو منصفانہ بنانا ہوگا۔ اس کے علاوہ غیر قانونی رقوم کی منتقلی روکنے کیلئے اقوام متحدہ کو لائحہ عمل بنانا ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ موثر اقدامات کے بغیر امیر اور غیرب میں فرق بڑھتا جائے گا، دنیا میں بڑھتی غربت سے عالمی امن کو بھی خطرہ ہے، موجودہ عالمی نظام میں سرمایے کی غیر منصفانہ تقسیم بڑا مسئلہ ہے اور زیادہ تر دولت دنیا کے 26 امیر ترین افراد کے ہاتھوں میں مرکوز ہے۔
وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ غریب ملکوں کا مالی استحصال بند کیا جائے جبکہ قرضوں میں ریلیف دے کر غریب ملکوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو کرپشن کے خاتمے کا مینڈیٹ ملا ہے، ہمیں ہاؤسنگ، ٹرانسپورٹ، پانی، انفرااسٹرکچر اور صحت پر زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا احساس پروگرام غربت کے خاتمے کے لیے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے، کورونا وبا کے باعث اقتصادی شرح نمو میں تیزی سے کمی ہوئی، ہماری حکومت نے کورونا وبا سے غریبوں کو بچانے کے لیے اقدامات کیے اور ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو مالی امداد دی۔
عمران خان کے خطاب سے قبل وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس تقریب میں ٹیکس تعاون، انسداد بدعنوانی اور انسداد منی لانڈرنگ کے لیے موجودہ بین الاقوامی فریم ورک کے نظام میں موجود خامیوں اور خلاف کی نشاندہی کرنے والے ایف اے سی ٹی آئی پینل کی عبوری رپورٹ پیش کی جائے گی۔
یہ پروگرام خصوصاً پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے نفاذ کی طرف پیشرفت کے سلسلے میں کورونا وائرس کے بحران کے اثرات کی روشنی میں ان چیلنجز پر ترجیحی بنیادوں پر کارروائیوں پر بات چیت کرنے کے لیے ایک فورم فراہم کرے گا۔
یہ فورم 2030 تک غربت کے خاتمے کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے نفاذ کی خاطر سرمایہ کاری کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد کے لیے تشکیل دیا گیا تھا.