پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل اپوزیشن کو آن بورڈ لیں گے،اسد قیصر
واہ کینٹ(زمینی حقائق ڈاٹ کام) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واضح کیا ہے کہ حکومت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق بلز کی منظوری کیلئے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے قبل تمام اپوزیشن جماعتوں کو اس قانون سازی پر آن بورڈ لے گی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے مجوزہ بلز پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا جو ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سیاست یا پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیئے اجلاس بلانے سے قبل پارلیمان میں متعدد جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی اور امید ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے۔
انہوں نےدوحہ میں جاری افغان امن عمل کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلے دن سے پاکستان نے ایک اصولی مؤقف اپنایا ہوا ہے جو یہ ہے کہ ‘افغانوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے دیا جائے.
خیال رہے کہ حکومت نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق بلز کی منظوری کے لیے اپوزیشن کے ساتھ پہلے بھی اسپیکر قومی اسمبلی کے ذریعے مشاورت کی تھی۔
حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کی متعدد ترامیم کی تجاویز قبول کرنے کے بعد ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی شرائط سے متعلق مجموعی طور پر 7 بلز قومی اسمبلی سے منظور ہوچکے تھے۔
اس کے باوجود 25 اگست کو سینیٹ میں اکثریت رکھنے والی اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے منظور شدہ 2 اہم بلوں کو مسترد کردیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے اسے اپوزیشن کی جانب سے ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا تھا
واضح رہے 18 ویں ترمیم کے تحت اگر پارلیمنٹ کے ایک ایوان سے منظور شدہ بل کو دوسرے نے مسترد کردیا ہو تو یہ اس وقت ہی قانون بن سکتا ہے جب وہ دونوں ایوانوں کی مشترکہ نشست سے منظور ہوجائے۔
یاد رہے پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور اسے بلیک لسٹ میں جانے سے بچنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی جانب مالیاتی جرائم کی روک تھام کے 27 نکاتی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنا ہے.