مہمند، وزیراعلیٰ نے کان حادثہ کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے
فوٹو : ٹی این این
مہمند(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ضلع مہمند میں ماربل کی کان حادثہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء اور زخمی ہونے والوں میں امدادی چیک تقسیم کر دیئے۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے غلنء جرگہ ہال میں حادثہ میں جاں بحق افراد کے ورثا میں فی کس 9 لاکھ روپے اور زخمیوں میں فی کس ایک لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے،
وزیراعلیٰ نے حادثے میں جاں بحق 7 بہنوں کے اکلوتے بھائی کے ورثا کے لیے 50 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ زیارت واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور حکومت دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ ماربل کان حادثہ غیر معمولی واقعہ اور قدرت کی آزمائش ہے، حکومت متاثرہ خاندانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، لاپتہ افراد کی تلاش تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، صورتحال کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ لے رہا ہوں۔
وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی، معاون خصوصی عارف احمد زئی، ایم این اے ساجد مومند بھی تھے،مہمند میں زیارت ماربل کان حادثے کے پانچ دن بعد وزیراعلیٰ کے دورہ پر اپوزیشن پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے تنقید کی ہے کہ متاثرین کے لئے امداد ناکافی قرار دیا۔
وزیراعلی ٰ نے اس موقع پر ریسکیو اپریشن پر پاک آرمی، ایف سی اور ریسکیو ٹیموں کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ آخری لاش کے ملنے تک ریسکیو اپریشن جاری رہے گا،ملبے سے اب تک 24 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ مزید 4 کی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر ہمایون خان نے صوبائی حکومت پر تنقید کی ہے کہ مہمند زیارت ماربل حادثے کے پانچ دن گزرنے کے باؤجود لاشیں نہیں نکالی جا سکیں اور نہ ہی صوبائی حکومت کی جانب سے وہاں ہیوی مشینری بھیجی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو دی جانے والی امداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ پی پی پی کے صوبائی صدر نے حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو 50، 50 لاکھ جبکہ ہر زخمی مزدور کو 25 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا۔