خاتون نے سیڑھیوں پر بچہ جنم دیا، اسپتال والوں نے15ہزار فیس لے لی
فوٹو: فائل، زمینی حقائق ڈاٹ کام
اسلام آباد(محبوب الرحمان تنولی)وفاقی دارالحکومت کے النفیس اسپتال میں ایک حاملہ خاتون نے سیڑھیوں پر بچے کو جنم دے دیا، اس کے باوجود اسپتال والوں نے خاتون کے شوہر سے بچے کی پیدائش کی مد میں15ہزار روپے وصول کرلئے۔
بچے کو سیڑھیوں پر جنم دینے والی خاتون کے شوہر عامر سیال نے ، زمینی حقائق ڈاٹ کام،، کو بتایا کہ میں چیک اپ کیلئے اہلیہ کو لے کر جب حاملہ خواتین کے متعلقہ شعبہ میں گیا تو خواتین ڈاکٹرز نے پہلے لفٹ ہی نہیں کرائی جب ان سے درخواست کی کہ میری اہلیہ کا چیک اپ کرلیں یہ تکلیف میں ہیں تو ان میں سے ایک ڈاکٹر برا منا گئیں۔
دوسری ڈاکٹر نے کھڑے کھڑے دیکھ کر میری بیوی کو فٹ قرار دے دیا اور کہا کہ ابھی ڈیلوری میں دن لگیں گے انھیں لے جائیں مزید چیک اپ کی ضرورت نہیں ہے۔شوہر کے مطابق اسپتال کی بیسمنٹ کی سیڑھیاں چڑھتے جب اہلیہ چوتھی سیڑھی پر پہنچی تو شدید تکلیف سے بیٹھی اور وہیں بچے کو جنم دے دیا۔
عامر سیال کا کہنا ہے کہ یہ منظر دیکھ کر میں حواس باختہ ہو گیا، میرے شور مچانے پر سکیورٹی گارڈز،نرسز اور ایک لیڈی ڈاکٹر پاس آئے اور زچہ و بچہ کو سٹریچر پر ڈال کر اند ر لے گئے ،جب ہم لیبر روم میں پہنچے تو انھوں نے مجھے کہا آپ جائیں کاونٹر پر 15ہزار روپے جمع کروا دیں ، میں نے پوچھا یہ کس بات کے ہیں؟
جواب ملا کہ یہ بچے کی پیدائش کے ہیں، میں نے کہا بچہ تو سیڑھیوں پر پیدا ہو گیاتھا آپ اسے سٹریچر پر ڈال کر اندر لے کر آنے کے پیسے مانگ رہے ہیں؟ تو متعلقہ سٹاف نے دھمکی دی کہ ایسا ہے تو وائف کو لے جائیں، انھوں نے بتا یا کہ میں بے بس ہو گیا، میری پاس 7ہزار تھے وہ ان کو دے کر گھر آگیا۔
پیسے گھر سے بھی پورے نہ نکلے تو کسی سے ادھار مانگ کر پھر دوڑتا ہوا اسپتال پہنچا اور 15ہزار روپے جمع کر کے ان کو رسید دکھائی تو تب سٹاف مطمئن ہوا، انھوں نے کہا کہ اس دوران ایک ٹیسٹ اور کچھ ادویات دے کر شام کو ہمیں اسپتال سے فارغ کرنے سے قبل مزید 7ہزار روپے لے لئے گئے۔
عامرسیال نے بتایا کہ اس دوران وہاں موجود حکام سے احتجاج بھی کیا، اپیل بھی کی کہ میں غریب آدمی ہوں کچھ رحم کریں آپ نے مجھ سے کس بات کی فیس لی ہے لیکن کسی نے میری بات پر کان نہیں دھرے اور میں مجبوراً اہلیہ اور بچے کو لے کر گھر آگیا۔
بچے کی سیڑھیوں پر پیدائش کے باوجود فیس وصولی اور سٹاف کے رویہ کے بارے میں جب ، زمینی حقائق ڈاٹ کام نے ، النفیس اسپتال فراش ٹاون کے ایم ایس نور خٹک سے رابطہ کیا تو انھوں نے فیس وصولی کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچہ تو اسپتال کے احاطے میں پیدا ہوا ہے اور فیس بنتی ہے۔
جب ان سے استفسار کیا گیا کہ بچے کی پیدائش میں کسی سٹاف ممبر کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ یہ تو اسپتال انتظامیہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ ڈاکٹرز نے ایک ایسی مریضہ کو بھیج کیوں دیا جو اتنی سیریس تھی؟ اوپر سے کل ملا کر ایک دن کے22ہزار روپے بھی وصول کرلئے .
انھوں نے کہا کہ ایسا ہر اسپتال میں ہوتا ہے بچہ احاطے میں جنم لے گا تو فیس تو وصول ہوگی، ان کا موقف تھا کہ ڈیلوری کے بعد اسپتال کے عملے نے انھیں بھر پور طبی امداد فراہم کی ہے۔
نور خٹک نے اس موقع پر بعض خواتین کے مختلف اسپتالوں میں بچوں کی پیدائش کے حوالے دے کر اپنے موقف کے برحق ہونے پر زور دیا،
جب اس کے بعد عامرسیال سے پوچھا گیا کہ آپ سمجھتے ہیں اگر آپ کے ساتھ غلط ہوا ہے تو کیا آپ پولیس سے رجوع کریں گے تو اس نے کہا کہ میں دکھ کااظہار کرسکتا ہوں پولیس کیلئے میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔
بعد میں جب نمائندہ زمینی حقائق ڈاٹ کام نے وہاں موجود دیگر مریضوں اور ان کے ساتھ آئے لواحقین سے اسپتال میں علاج معالجہ کے بارے میں سوالات کئے تو نیلور، فراش ٹاون اور شاہین ٹاون سے آئے افراد نے بتایا کہ یہ اسپتال اب بہت مہنگا ہو گیا ہے ٹیسٹ بھی مہنگے ہوگئے ہیں ۔
جب ان لوگوں کی توجہ اسپتال کے مختلف سیکشنز کے باہر لکھے بینرز کی طرف دلائی گئی جن پر لکھا تھا کہ مختلف ٹیسٹوں میں رعایت دی جائے گی تو لواحقین کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ ہوا اس اسپتال کا پی ایم ڈی سی حکام نے معائنہ کیا تھا اور پھر نئے وائس چانسلر بھی آئے ہیں یہ سب ان کو دکھانے کیلئے کیا گیا ہے۔
اسپتال ھذا کے ایک اانتظامی افسر نے نام نہ لکھنے کی شرط پر بتایا کہ النفیس اسپتال میں ہر سال جب معائنہ ہوتا ہے تو لیبارٹریز سمیت دیگر ضروری نوعیت کا اکوپمنٹس کرائے پر لایا جاتا ہے اور جب معائنہ مکمل کرکے ٹیم واپس جاتی ہے تو کرائے پر لایا گیا سامان واپس کردیا جاتاہے۔