پٹرول کی قیمت پر ٹیکس56سے بڑھا کر99.7فیصد کردیا گیا
فوٹو:فائل
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) حکومت نے پٹرول کی قیمت پر ٹیکس 56فیصد سے بڑھا کر 99.7فیصد کردیا، عوام کو متوقع ریلیف دینے کی بجائے اپنا خزانہ بھرنے کیلئے ٹیکس بڑھا دیا۔
اس بات کا انکشاف سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حکومت کی طرف سے کمی کے اعلان پر کیا ہے
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرول کی قیمت پر اب 99.7 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت 81 روپے 58 پیسے فی لیٹرکرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے اعتبار سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 35 روپے 73 پیسے اور اس پرٹیکس 35 روپے 61 پیسے ہے۔
Government has announced petrol price of Rs 81.58 per litre. Cost of petrol is Rs 35.73, taxes are Rs 35.61 and freight & OMC profit etc is Rs 10.24. Last month govt taxes were 56% of the cost of petrol and this month govt taxes are 99.7% of the price of petrol. Yes 99.7%.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 1, 2020
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پیٹرول پرفرائٹ اور او ایم سی منافع وغیرہ 10 روپے 24 پیسے ہے، انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ حکومت کا پیٹرول کی قیمت پرٹیکس 56 فیصد تھا جب کہ رواں ماہ حکومت کا پیٹرول کی قیمت پر ٹیکس 99.7 فیصد ہے۔
حکومت نے مئی میں ڈیزل کی قیمت 80.1 روپے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈیزل کی قیمت 30.99 روپے۔منافع اور کرایہ 7.47 روپے ۔ ٹیکس 41.64 روپے ہے۔ ڈیزل کی لاگت پر ٹیکس 134٪ ہے۔ پچھلے مہینے یہ ٹیکس 45٪ تھا۔ بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا کتنا فائدہ حکومت صارفین کو دے رہی ہے؟
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 2, 2020
یاد رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 44 روپے فی لیٹر تک کمی کی سفارش کی تھی تاہم وزیراعظم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 سے 30 روپے تک کمی کی گئی۔
پٹرول اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں15,15روپے تک کمی کی گئی ہے ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز حکومت سے پٹرول کی قیمت میں مزید کمی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا ہے۔