ڈر ہے کراچی اٹلی اور نیویار ک نہ بن جائے، بلاول بھٹو
فوٹو:فائل
کراچی(زمینی حقائق ڈاٹ کام)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کام نہیں کرنا چاہتے تو استعفیٰ دیکر کسی اور کو موقع دیں۔ ڈر ہے کراچی کے حالات اٹلی اور نیو یارک جیسے نہ ہو جائیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت ہم کورونا کی بات کریں اور مریضوں کی فکر کریں۔ وفاقی حکومت کی طرف سے کتنی شرح اموات پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے پوچھا جائے کتنا شرح اموات کافی ہے۔ دو فیصد شرح اموات بہت بڑا نمبر ہے۔ شکر الحمداللہ ہم اٹلی، ایران نہیں بنے۔
انھوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی نے کرورونا وائرس نہیں بنایا۔ ہم اپنے ہیروز کی طرف دھیان دے رہے ہیں۔ وزیراعظم سے امید کرتے ہیں کہ کام کرو۔ ہم چاہتے ہیں سکولوں میں، کرایوں میں، یوٹیلٹی میں ریلیف ملے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم اس بیماری کا مقابلہ کر سکتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ ہر بحران کا مقابلہ کیا ہے، پاکستان، بھارت، افغانستان ملکوں کے درمیان رہ کر جی رہا ہے۔ اس بیماری سے نکلنے کے بعد تاریخ لکھی جائے گی کس ملک نے کیا کیا۔
انھوں نے کہا سندھ حکومت کے پاس وسائل نہیں ہیں، ہماری مدد کریں، اگر ہم کامیاب ہونگے تو آپ کامیاب ہونگے، اگر پی ٹی آئی کے خلاف کوئی سازش کر رہا ہے وہ خود کر رہے ہیں۔ ہماری معیشت کو سنبھالنے کی زمہ داری وفاقی حکومت کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ معیشت کوسنبھالنے کیلئے آج تک ہمیں وفاق سے ایک روپیہ نہیں ملا۔ ایسی تشویشناک صورتحال میں وزیراعظم دن میں ایک بیان دیتے ہیں رات میں دوسری بات کردیتے ہیں۔ کون وزیر اعظم کوسمجھائیگاکہ ملک تشویشناک صورتحال سے دوچارہے، وفاقی حکومت کاصوبائی حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ٹیسٹنگ میں اضافے کرنے کے لیے ہے نہ ہی قرنطینہ سنٹر میں اضافے کرنے کے لیے تیار ہے،
انہوں نے کہا کہ کنٹینر سے اترو اور اپنا کام کرو۔ پختونخوا اور پنجاب حکومت کی تجویز پر لاک ڈاؤں کو بڑھایا گیا۔
وفاقی حکومت کی مدد کے بغیر کوئی اکیلا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ہم سب سے مل کر اس وبا کے خلاف جنگ لڑنا ہے، وفاقی حکومت نے اپنی نالائقی اورنااہلی سے صوبائی حکومتوں کونقصان پہنچایاہے، پہلے دن سے وزیر اعظم روزانہ اجرت والوں کاذکرکرتے ہیں، لیکن پیسے نہیں دیتے۔
چیئر مین پی پی کا کہنا تھا کہ کراچی میں سے زیادہ غریب عوام رہتی ہیں، ڈر ہے کراچی کے حالات اٹلی اور نیو یارک جیسے نہ ہو جائیں۔ جہاں کام نہیں ہو رہا جہاں عوام کی زندگی کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے ان کے بارے کوئی سوال نہیں پوچھے جاتے۔
اس صوبے کو نشانہ بنایا جاتا ہے جہاں سب سے زیادہ محنت ہو رہی ہے۔ دن رات وفاقی حکومت کی طرف سے سندھ حکومت کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت نے رائیونڈ اجتماع پر اپنے اقدام نہ اٹھا کر ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ حکومتی وزرا کی جانب سے مسلسل سندھ حکومت پر تنقید جاری ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میرے صوبے اور عوام کو نشانے پر رکھتے ہیں۔ ہم نے کبھی ان کا جواب نہیں دیا۔ پہلے دن سے وزیراعظم اور ان کے نمائندے میرے صوبے پر مسلسل حملہ کرتے ہیں۔ اس وبا سے ہم نے لڑنا ہے، میں سیاسی اختلاف کو بھول جاتا ہوں۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ میرے ملک کا وزیراعظم عمران خان ہے۔ وفاقی حکومت کو اپنی زمہ داری اٹھانی پڑے گی۔ دو مہینے گزر چکے ہیں، لاک ڈاؤن ہر صوبے میں ہو رہا ہے ، ہر جگہ ڈاکٹرز، سٹاف کی صحت و جاں کی حفاظت کی جانی چائیے۔