پاکستان کے سخت ردعمل کے بعد امریکہ کا تحریری رابطہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان اور اس پر پاکستان کے ردعمل اور احتجاج کے بعد امریکی حکومت نے پاکستان سے تحریری رابطہ کیا ہے۔
اس حوالے سے سفارتی ذرائع کے مطابق سینیئر امریکی حکام نے پاکستان کے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے جس میں امریکی حکام کی جانب سے سفارتی سطح پر رابطے جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورے میں کیے گئے فیصلوں پر بات چیت جاری رکھنے کی بات کی گئی ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے کیے گئے تعاون کی قدر ہے، امریکا کو پاکستان کے مزید تعاون کی ضرورت رہے گی اور دونوں ممالک کے درمیان رابطہ جاری رکھا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی حکام نے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور صدر ٹرمپ کو پاکستان کی قربانیوں سے متعلق آگاہ کرنے کا وعدہ بھی کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر وزیراعظم عمران خان نے سخت ردعمل کااظہار کیا تھا اور واضح کیا تھا کہ پاکستان نے سخت جانی و مالی نقصان اٹھایا اب پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا۔
امریکہ کی طرف سے پاکستان کے سخت ردعمل کے بعد یہ رابطہ کیا گیا ہے اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کااعتراف کیا۔
دوسری جانب امریکی وزارت دفاع نے اسلام آباد کو جنوبی ایشیاء میں واشنگٹن کا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے فوجی تعلقات میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی۔
ڈائریکٹر پریس آپریشنز پینٹاگون کرنل راب میننگ نے میڈیا نمائندوں سے آف کیمرہ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں اور پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔