چینی بحران،عوام سے ذمہ داروں کو سزاکا وعدہ کیا تھا،وزیراعظم
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ میری ہدایت پر جاری کی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں اجلاس کے دوران کورونا وائرس کی صورتحال سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا،اس دوران وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو بتایا کہ رپورٹ میرے کہنے پرہی پبلک ہوئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ اُن کے کہنے پر جاری کی گئی ہے اور آنے والے دنوں میں وفاقی کابینہ اور پنجاب میں مزید تبدیلیاں بھی کی جاسکتی ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ملک میں گندم اور چینی کے بحران کے باعث ان کی قیمتیں بڑھ گئی تھیں،وزیراعظم نے معاملے کی انکوائری کی ذمہ داری ایف آئی اے کے سپرد کی تھی۔
ایف آئی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
چینی آٹا پر تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹاد یا گیا،وزیرخوارک پنجاب سمیع اللہ چوہدری کا مستعفی ہونے کااعلان، سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی ہاشم پوپلزئی کو بھی عہدہ سے ہٹا دیاگیا۔
ایف آئی اے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیر کو منظر عام پر آئی تھی اور وزیراعظم عمران خان نے 25اپریل کو حتمی رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس سے پہلے ہی آج خورا ک اور ترسیل سے وابستہ لوگوں کو جھٹکا دے دیا گیاہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ بحران میں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین ہیں اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے، جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا جس کا اعلان شہباز گل نے ٹوئٹر پر کیا۔