عمران خان کا جیت کے بعد قوم سے پہلا خطاب
عام انتخابات میں کامیابی کے بعدچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ میں قوم سے پہلا خطاب کیا
عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابی نتائج پر اعتراض کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جن حلقوں میں تحفظات ہیں ان حلقوں میں تحقیقات کرائی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم ہاوٴس کو تعلیمی ادارے کے طور پر استعمال کریں گے،سارے گورنر ہاوٴسز عوام کے استعمال کے لیے بنائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 22 سال کی جدوجہد کے بعد اللہ نے مجھے موقع دیا ہے کہ میں اپنے خواب کو پورا کر سکوں۔
عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں نے اتنی گرمی کے باوجود الیکشن کے عمل میں حصہ لیا انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انتخابی امیدواروں سمیت سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی الیکشن کے عمل کے لیے اپنی جانیں دیں جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں جس شخصیت سے متاثر ہوں وہ نبی کریم ﷺہیں اور انہوں نے انسانیت کا ایسا نظام رائج کیا جس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کو ایسی فلاحی ریاست چاہتا ہوں جس طرح ہمارے نبی ﷺ نے بنائی تھی لیکن ہماری ریاست میں یہ نظام الٹا ہے جہاں آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار ہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں ڈھائی کروڑ پاکستانی بچہ اسکولوں سے باہر ہے، دنیا میں سب سے زیادہ ہماری خواتین زچہ و بچہ کے مرحلے میں مر جاتی ہیں اور پینے کا صاف پانی نہ ملنے کے باعث دنیا میں سب سے زیادہ پاکستانی بچے مر جاتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں ساری پالیسیاں کمزور طبقے اور غریب کسانوں کے لیے بنیں گی۔ہماری کوشش ہو گی کہ سب سے زیادہ پیسہ انساتی ترقی پر خرچ ہو کیونکہ کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا جہاں ایک چھوٹا سا جزیزہ امیروں کا ہو اور غریبوں کا سمندر ہو۔
چیئر مین پی ٹی آئی نے کہاہماری حکومت میں احتساب وزیروں سے شروع ہو گا، ہماری حکومت میں احتساب وزیروں سے شروع ہو گا اور قانون سب کے لیے برابر ہو گا، آج مغرب ہم سے آگے ہے تو اس کی وجہ یہی ہے کہ وہاں قانون کسی کے ساتھ امتیاز نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ادارے قائم کریں گے جو اس ملک کے گورننس سسٹم کو ٹھیک کریں گے، پاکستان کو ایسی گورننس دیں گے جو آج سے پہلے کسی حکومت نے نہیں دی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سادگی کا طریقہ اپنائیں گے، اپنے خرچ کم کریں گے اور عوام کے ٹیکس کے پیسے کی حفاظت کریں گے۔
ہماری آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے تو ایسے ماحول میں وزیراعظم ہاوٴس جیسے محل میں رہنے میں شرم محسوس کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت فیصلہ کرے گی کہ وزیراعظم ہاوٴس کی جگہ کون سا ادارہ بنے گا اور تمام گورنر ہاوٴسز کو بھی عوام کے استعمال میں لایا جائے گا۔
عمران خان نے کہاامریکا کے ساتھ متوازن تعلقات چاہتے ہیں، خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ہے اور وہاں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے یورپ کی طرح کے تعلقات چاہتا ہوں جہاں دونوں ممالک کی سرحدیں کھلی ہوئی ہوں اور ہم افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے بھی ہر ممکن تعاون کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے بھی دو طرفہ تعلقات چاہتے ہیں جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو، چاہتے ہیں کہ امریکا سے متوازن تعلقات ہوں۔ ایران ہمارا ہمسایہ ہے اس سے بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور سعودی عرب ہمیشہ ہمارے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، ہماری کوشش ہو گی کہ ہم مشرق وسطیٰ کے معاملے پر ایک ثالث کا کردار ادا کریں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے تو الیکشن میں مجھے بالی وڈ فلموں کے ولن کی طرح پیش کیا، میں تو وہ پاکستانی ہوں جس کے ہندوستان میں سب سے زیادہ تعلقات ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگوں نے پچھلے 30 سالوں میں بہت برداشت کیا، ہمیں ایک میز پر بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے اپنے تعلقات بہتر کرنے چاہئیں، پاکستان اور بھارت کو آپس میں تجارت بڑھانی چاہیے۔
انہوں نے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک قدم ہماری طرف آئیں گے تو ہم دو قدم آپ کی طرف بڑھیں گے۔
عمران خان نے دھاندلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے بنائی تھی اور نگران حکومت بھی تمام سیاسی جماعتوں نے مشاورت کے ساتھ بنائی تھیں۔
عمران خان نے کہا جب میں نے 2013 میں دھاندلی کی بات کی تو ساری جماعتوں نے میری مخالفت کی تھی لیکن اگر کسی جماعت کو کسی بھی حلقے میں دھاندلی کی شکایت ہے تو ہم تعاون کریں گے اور وہ حلقے کھلوائیں گے۔