حج منسوخی کے حوالے سے سعودی حکومت کا موقف سامنے آگیا
ویب ڈیسک
اسلام آباد : حج منسوخی کی رپورٹس پر سعودی سفیر نے واضح کیا ہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا کے باجود حج کی منسوخی کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے.
اس حوالے سے اردو نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعيد المالكی نے کہا کہ کیا کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی حکومت نے اس سال حج کی منسوخی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
انھوں نے کہا میں سب کو یقین دہانی کروانا چاہوں گا کہ خدائے بزرگ و برتر نے ہماری دانشمندانہ حکومت کو حرمین شریفین اور اللہ کے مقدس گھر حاضر ہونے والے حجاج کی خدمت کی توفیق بخشی ہے۔
سعودی حکومت بلاشبہ ہمیشہ ہر سال حجاج کے لیے بہترین خدمات پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ان کے تحفظ کے لیے بھی ہمیشہ کوشاں ہوتی ہے اگر اس طرح کا (حج کی منسوخی) کا کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو اسے بروقت حاجیوں تک ذمہ داری سے پہنچا دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا میں آپ کو پھر یقین دلاتا ہوں کہ حج کو منسوخ کرنے کا کوئی فیصلہ اس وقت تک بالکل نہیں کیا گیا، سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جن کے پاس نافذالعمل اقامے اور قانونی ایگزٹ موجود ہے وہ سب پروازوں کی بحالی کے بعد واپس سعودی عرب جا سکیں گے۔
سعودی سفیر کے مطابق سعودی شعبہ پاسپورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ تمام لوگ جو پروازوں کی معطلی کی 72 گھنٹے کی ڈیڈ لائن کی وجہ سے سعودی عرب نہ پہنچ سکے ان کے ایگزٹ اور ریٹرن ویزا کی معیاد خود بخود بڑھا دی جائے۔
جو لوگ وزٹ ویزا یا عمرہ کے لیے سعودی عرب گئے مگر واپس اپنے ملک نہ جا سکے ان پر (ویزا کی ایکسپائری) کا کوئی جرمانہ نہیں عائد ہو گا نہ کوئی قانونی کاروائی ان کے خلاف کی جائے گی۔
نواف بن سعيد المالكی نے بتایا کہ سعودی عرب میں آنے اور جانے والی پروازوں کی معطلی کا فیصلہ ایک احتیاطی تدبیر کے طور پر سعودی شہریوں، وہاں رہنے والوں اور عمرہ زائرین کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا.
انہوں نے واضح کیا کہ اس فیصلے کے حوالے سے بین الاقوامی صحت کے اعدادوشمار کے حوالے سے مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے اور تمام مسافروں کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سعودی سفارت خانہ سعودی شہریوں کی خدمت اور ان کو معلومات کی فراہمی کے لیے ابھی بھی مصروف عمل ہے.
جو پاکستانی بھائی سعودی عرب میں کام کرتے ہیں مگر پاکستان سے جا نہیں پائے ان کو بھی تمام معلومات کی فراہمی یقینی بنا رہا ہے، تاہم ویزا سروس فی الحال فضائی سروس کی بحالی تک بند ہے اور جوں ہی فضائی تعطل ختم ہو گا ویزا سروس بھی پیلے کی طرح انشااللہ بحال کر دی جائے۔
کورونا وبا کے دوران اپنی اور دیگر سعودی سفارت خانے کی حفاظت کے لیے پاکستانی حکومت کے اقدامات پر سعودی سفیر نے مکمل اعتماد کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ ان اقدامات پر عمل کر رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ملک کر اس وبا اور بحران پر قابو پا لیں گے۔
کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سعودی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وبا کے شروع میں ہی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی ہدایات کی روشنی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی.
اس کمیٹی کی سربراہی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کر رہے ہیں۔ اس کمیٹی کی ہدایات پر سعودی شہریوں اور وہاں مقیم لوگوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔
انھوں نے کہاان تدابیر میں سب سے اہم عمرہ کی عارضی معطلی، حرمین میں نماز اور زیارات کو عارضی طور پر روکنا اورسعودی عرب سے بیرون ملک آمدورفت کو روکنا تھا، یہ تمام اقدامات اللہ کے فضل سے شہریوں اور رہائشیوں کے بہترین مفاد میں ہیں۔