ہزارہ ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ،2 اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن
بالاکوٹ(ولید بن مشتاق)کورنا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر ہزارہ ڈویژن میں جزوی طور پر لاک ڈاون کیا گیا، بالاکوٹ، مانسہرہ،شنکیاری،ایبٹ آباد میں دفعہ144 ناٖفذ کرکے بازار بند کردیئے گئے.
پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز سے ملک بھر میں ایمرجنسی کی سی صورت حال ہے ۔ وفاق اور صوبائی سطح پر حکومتوں کی جانب سے مختلف لائحہ عمل اپنائے جا رہے ہیں تاکہ وائرس کے پھیلاو کو روکا جا سکے ۔
خیبر پختونخواہ میں کورونا وائرس کے اب تک 31 کنفرم کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ہزارہ ڈویژن میں ابھی تک کنفرم کورونا کیسز کی تعداد صفر ہے تاہم مشتبہ مریضوں کا کوئی ڈیٹا مرتب نہیں ہو سکا ۔
ذرائع کے مطابق ہزارہ ڈویژن کے سب سے بڑے میڈیکل سینٹر ایوب میڈیکل کمپلیکس میں اب تک کورونا وائرس کے گیارہ مشتبہ افراد لائے گے ہیں جن میں سات مریضوں کے ٹیسٹ منفی آنے پر اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جبکہ بقیہ چار مریضوں کے ٹیسٹ رپورٹس کا انتظار ہے ۔
ان مریضوں کے نمونے اسلام آباد نیشنل لیبارٹری بھجوا ئے گئے ہیں ۔ہزارہ ڈویژن کے 5 اضلاع میں ابھی تک کورونا وائرس کا کوئی کنفرم کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے طور پر دفعہ144 کا نٖفاز کیا گیا ہے۔
ہر قسم کے چھوٹے بڑے اجتماعات ، شادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی عائد ہے ۔ تاجر برادری کی جانب سے بھی رضاکارانہ طور پر ڈویژن میں دکانیں مارکیٹیں اور مال بند رکھے گئے ہیں تاہم اشیاء ضروریہ کی دکانیں کھلی ہیں ۔
اسکول، کالجز ،یونیورسٹیاں اور مدرسے پہلی ہی حکومتی کی جانب سے اعلان کے بعد بند ہیں۔ بالاکوٹ ، مانسہرہ، شنکیاری، ایبٹ آباد، اور ہری پور میں جزوی طور پر لاک ڈاون ہے ۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ابھی صوبہ خیبر پختونخواہ میں مکمل لاک ڈاون بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم جزوی طور پر جم غفیر کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ صوبہ بھر کے تما م سیاحتی مقامات کوبھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی فراہمی اور قلت کے حوالے سے سوال پرصوبائی حکومت کے نمائندہ کا کہنا تھا کہ اشیاء ضروریہ کی بلا تعطعل فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے ۔سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی رواں رہے گی تاکہ صوبہ بھر میں اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا نہ ہو۔
حکام کا کہنا تھا کہ صوبہ میں صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم شہریوں کو حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرنا چاہیے تاکہ کسی سنگین صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔