افغان صدر اشرف غنی طالبان قیدیوں کی رہائی پر آمادہ ہو گئے
فوٹو : فائل
کابل(ویب ڈیسک) افغانستان کے نو منتخب صدر اشرف غنی طالبان قیدیوں کی رہائی پر آمادہ ہو گئے ہیں صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا طریقہ کار طے پاگیا ہے.
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل کے صدارتی محل میں ہونے والی تقریب حلف برداری میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد، امریکی سکیورٹی اہلکار، انتظامیہ اور نیٹو اتحاد کے متعدد ممالک کے سفارتکار، بیرون ملک سے آنے والے عمائدین اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا طریقہ کار طے پاگیا ہے اور طالبان کے قیدیوں کی رہائی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی منگل کوجاری کر دیا جائے گا.
افغان صدر اشرف غنی نے دوہفتوں تک پرانی کابینہ کو برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کے بعد مشترکہ حکومت تشکیل دی جائے گی۔
افغان میڈیا کے مطابق نو منتخب صدر اشرف غنی کی تقریب کے دوران کچھ سیاسی شخصیات نے شرکت نہیں کی، شرکت نہ کرنے والوں میں سابق صدر حامد کرزئی، عبدالرب رسول سیاف، یونس قانونی شامل ہیں۔
افغانستان کے متوازی صدر کا حلف اٹھانے والے عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے درمیان طویل مذاکرات ناکام ہو گئے،بتایا جاتا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی اتوار کو صدارتی آفس سے چیف ایگزیکٹو کے دفتر چکر لگاتے رہے۔
افغان میڈیا کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے ایگزیکٹو پرائم منسٹر کے عہدے، کابینہ میں 60 فیصد نمائندگی کا مطالبہ کیا، اشرف غنی نے عبداللہ عبدللہ کا مطالبہ مسترد کیا،
اشرف غنی نے عبداللہ کو کابینہ میں 40 فیصد نمائندگی، سلامتی کونسل میں ایک پوسٹ اور امن کونسل کی صدارت کی پیش کش کی تھی۔
دریں اثناء اے ایف پی کے مطابق افغان صدر کی تقریب حلف برداری کے دوران جو 10راکٹ فائر کیے گئے تھے ان کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے ۔