میرا جسم میری مرضی فحاشی اور لا دینیت ہے، فضل الرحمان
فوٹو: فائل
ملتان(ویب ڈیسک) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عورت مارچ کیلئے تخلیق کردہ نعرے میرا جسم میری مرضی کو فحاشی اور لا دینیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقی تہذیب کو مغربی تہذیب میں بدلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں جب ان سے عورت مارچ اور میرا جسم میری مرضی سے متعلق سوال کیا گیا تو مولانا کا کہنا تھا یہ مارچ کس لیے ہے؟ کیا یہ خواتین کے حقوق اور جائیداد میں وراثت سے متعلق ہے؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قرآن میں اور نبی کریم ﷺ نے ایک ایک چیز متعین کردی ہے، ہمارے آئین نے بھی حقوق کا تعین کیا ہے، ہمارے دین میں عورت کو باعزت مقام دیاگیا ہے ہم کیوں دوبارہ زمانہ جاہلیت کی طرف انہیں لے جارہے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک فیصد لوگ بے نقاب ہو رہے ہیں جو پاکستانی معاشرے کاحصہ نہیں، دنیا بھر میں تہذیبوں کی طویل عرصہ سے کشمکش چل رہی ہے، مغربی تہذیب، اسلامی تہذیب اور مشرقی تہذیب کی اپنی روایات ہیں اور ہم اپنی تہذیب پرچلتے رہیں گے۔
امریکا طالبان امن معاہدے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ افغانستان میں امن کی طرف ایک پیش رفت ہے، بہت سے لوگ اس سے خوش نہیں، ہمیں کمزور پہلوؤں کو نظر انداز کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اس معاہدےکی کسی طرف سے خلاف ورزی پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، معاہدے کی خلاف ورزی کو سفارتی سطح پر اٹھانا اور احتجاج کرناکافی ہے، طاقت کے ذریعے معاہدےکوسبوتاژ نہ کیاجائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سی قوتیں اپنےمفادات کے تحت افغانستان میں امن نہیں چاہتیں، افغانستان میں اقتدارمیں موجود لوگوں کے اپنے سیاسی مفاد ہیں۔