ملائیشیا کا سیاسی بحران ٹل گیا، محی الدین یاسین وزیراعظم بن گئے
فوٹو : فائل
کوالا لمپور(ویب ڈیسک)ملائیشا میں مہاتیر محمد کے نام پر بھی اتفاق رائے ہوگیا تھا تاہم وسیع تر مفاہمت کے پیش نظر ملائیشیئن وزیر داخلہ محی الدین یاسین کو وزارت عظمیٰ مل گئی ہے.
مہاتیرمحمد کے استعفیٰ کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران پر قابو پالیا گیا ہے اس حوالے سے عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے بادشاہ نے مہاتیر محمد کی جگہ وزیر داخلہ محی الدین یاسین کو ملک کا نیا وزیراعظم نامزد کردیا ہے.
نئے وزیراعظم محی الدین یاسین مہاتیر محمد کی جماعت کے صدر بھی ہیں اور دیگر کئی وزارتوں کے علاوہ سابقہ دور حکومت میں ڈپٹی وزیر اعظم بھی رہے ہیں۔
گزشتہ حکومت میں مہاتیر محمد سے قلبی لگاؤ رکھنے کی پاداش میں اُس وقت کے وزیر اعظم نجیب رزاق نے انہیں ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش کردیا تھا جس کے بعد محی الدین یاسین نے مہاتیر محمد کے ساتھ مل کر بومی برساتو نامی پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔
گزشتہ برس ہونے والے انتخابات میں بومی برساتو نے انور ابراہیم کی جماعت کے ساتھ مل کر ایک انتخابی اتحاد کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔
وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنا منصب سنبھالا تو محی الدین یاسین کو سب سے اہم وزارت وزیر داخلہ کی ذمہ داری سونپی تھی اب اتحادیوں میں طویل مزاکرات کے بعد انھیں وزارت عظمیٰ کا منصب دیا گیا ہے.
یاد رہے کہ 2018 کے الیکشن میں کامیابی پر اتحادی جماعتوں نے وسط مدتی وزیراعظم کے لیے اتفاق کیا تھا۔ پہلی باری مہاتیر محمد کی تھی اور دوسری باری کے لیے قرعہ فال انور ابراہیم کے نام نکلا تھا۔
مہاتیر محمد اور انور ابراہیم نے مئی 2018 کے انتخابات میں اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑا اور ملک میں 60 سال سے برسرار اقتدار جماعت کا خاتمہ کردیا تھا.
مہاتیر محمد اور انور ابراہیم کے درمیان کشیدگی میں گزشتہ ماہ بڑھی جب ملائیشین وزیراعظم نے طے شدہ وقت میں اختیارات انور ابراہیم کو سونپنے سے انکار کردیا تاہم اب پھر معاملات طے پا گئے ہیں۔