کورونا وائرس ،ایران میں 8 ہلاکتیں، پاکستان نے ایرانی سرحد بند کر دی
فوٹو : سکرین گریب
اسلام آباد(ویب ڈیسک)ایران میں کورونا وائرس سے 8 افراد کے ہلاک ہونے کے بعد پاکستان نے ایران کے ساتھ سرحد بند کردی ہے جبکہ ایران جانے والے مسافروں کو تفتان سرحد پر روک دیا گیا ہے.
پاکستان نےکورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے تحت ایران میں موجود پاکستانی زائرین کو فی الحال وہیں ٹہرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت نے ایران سے منسلک سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، بلوچستان حکومت صورتحال کے حوالے سے الرٹ ہے اور وزیراعلیٰ کا وزیراعظم سے رابطہ کیا ہے.
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کےحوالے سے حکومت پوری طرح الرٹ ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان سے ملحقہ سرحدی علاقوں سےکوئی بھی ایران میں داخل نہیں ہوگا۔
لیاقت شہوانی نے کہا کہ اسی لیے فیصلہ کیا ہے کہ ایران میں موجود پاکستانی زائرین کو فی الحال ایران میں ہی ٹھہرایا جائےایران میں موجود زائرین کےحوالے سے ایرانی حکام سے بات چیت کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایران سے آنے والے زائرین کی مکمل اسکریننگ کرکے پاکستان آنے دیاجائےگا جب کہ تفتان کے پاکستان ہاؤس میں موجود89 زائرین کو واپس کوئٹہ بلایاجارہاہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں جب کہ اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل بھی دی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران زرقون کے مطابق 100 بستروں پر مشتمل موبائل ہیلتھ یونٹ تفتان پہنچا دیا گیا جہاں ایران سے پاکستان آنے والے افراد کی اسکریننگ کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ موبائل ہیلتھ یونٹ محکمہ صحت کے حوالے کیا جائے گا اور ایران سے آنے والوں کو ہیلتھ یونٹ میں آبزرویشن میں رکھا جائے گا، جنریٹرز، واٹر سپلائی سسٹم اور 10ہزار کورونا وائرس ماسک آج تفتان پہنچ جائیں گے
ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 8 اور متاثرہ افراد کی تعداد 43 ہو چکی ہےمحکمہ صحت ایران کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 3 افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔
کورونا وائرس سے اٹلی میں 2، ایران میں 5 ہلاکتیں ہوگئیں
وائرس کے مزید پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر قم شہر سمیت ایران کے 14 صوبوں میں تعلیمی اور ثقافتی مراکز کو ایک ہفتے کے لیے بند کر دئیے گئے ہیں.