ایف اے ٹی ایف،ایران بلیک لسٹ، پاکستان گرےلسٹ کی سولی پر برقرار
فوٹو : فائل
پیرس(ویب ڈیسک) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کی بجائے مزید 4 ماہ تک انتظار کی سولی پر لٹکا دیا، اہداف پورے کرنے پر زور دیا جبکہ ایران کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 5دن تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعداعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان کو جون 2020ء تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پیرس پلینری اجلاس 16 سے 21 فروری تک جاری رہا۔ پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شرکت کی، پاکستان کے ایکشن پلان پر عملدرآمد میں 9 اضافی امور کا احاطہ کیا گیا۔
ایف اے ٹی ایف اجلاس کی 17 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے مطابق اجلاس میں 205 ممالک اور دنیا بھر سے 800 مندوبین شریک ہوئے۔ پاکستان کے لیے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کی ڈیڈ لائن ختم ہونے تک اہداف مکمل نہ ہوئے۔ آئندہ اجلاس تک پاکستان تمام اہداف مکمل کرے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 14 اہداف میں پیشرفت کی، پاکستان باقی 13 اہداف پر بھی جون 2020ء تک عمل درآمد یقینی بنائے۔
ایف اے ٹی ایف کا مزید کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں اور ان کے عہدیداروں کو سزائیں دی جائیں، تنظمیوں اور ان کے عہدیداروں کے خلاف جرمانے عائد کیے جائیں، دہشت گردی کیلئے سرمائے کیے دستیابی آئندہ اجلاس میں زیر بحث نہیں آئے گی، آئندہ اجلاس تک عمل نہ ہوا تو رکن ملکوں کو پاکستان کے ساتھ لین دین پر محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت ہائی رسک ممالک میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے اقدامات کمزور ہیں، ہائی رسک ممالک منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے کیسز کی موثر پیروی یقینی بنائی جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2018 میں دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے پختہ سیاسی عزم کا اظہار کیا تھا، پاکستان کے سیاسی عزم کے سبب بہت سے شعبے میں نمایاں بہتری سامنے آئی، پاکستان عالمی اداروں کے اشتراک سے فیٹف ایکشن پلان میں کمزوریوں کو دور کرے۔
منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کی موثر پیروی قومی ترجیح بنائی جائے، پاکستان میں غیر قانونی دولت کی نشاندہی کی جائے، پاکستان میں سرمائے کی غیر قانونی تقسیم اور ترسیل کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جائے، پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدوں کے ذریعے کرنسی کی سمگلنگ روکی جائے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹ، بندرگاہوں اور زمینوں راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ایسے کیسز کی نشاندہی کے لیے صلاحیتوں کو بہتر بنایا جائے.
کالعدم تنظمیوں کے ایجنڈے پر کام کررہی فلاحی اور سماجی تنظمیوں کی سرگرمیوں کو روکا جائے، اب تک سامنے آنے والے دہشت گردی کی فنڈنگ کے کیسوں کے ملزمان کو جلد از جلد کڑی سزائیں کی جائیں۔
ایف اے ٹی ایف کا مزید کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے 1267 تنظمیوں کو کالعدم اور 1373 افراد کو دہشت گردی میں نامزد کیا، دہشت گردی میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد کیے جائیں، کالعدم تنظیموں اور ان کے عہدیداروں کی تمام بینکنگ خدمات تک رسائی بند کی جائے.
دہشت گردی سے متعلق فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے کیسوں میں وفاقی اور صوبائی ادارے آپس میں تعاون کریں، پاکستان کی طرف سے نامزد کردہ کلعدم تنظیموں کو ان کے تمام اثاثوں سے محروم کیا جائے، رپورٹ پر ردعمل میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان پر موثر انداز میں پیشرفت کی ، ایف اے ٹی ایف نے عملدرامد سے متعلق پاکستانی اقدامات کو سراہا ہے ۔
ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف نے جون 2020تک ایکشن پلان کے دیگر نکات پر عملدرآمد کا کہا ہے، عالمی ادارے نے پاکستان کا موجودہ سٹیٹس برقرار رکھا، حکومت پاکستان ایف اے ٹی ایف کے باقی نکات پر عملدرآمد کے لیے کوشاں ہے ، ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے اقدامات پر عمل کے لیے حکمت عملی بنالی گئی ہے۔
اس سے قبل چین کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اکثر ارکان نے پیرس میں جاری اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بیجنگ میں نیوز بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رکھنے کے لیے مزید وقت دیا جائے گا۔
ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی مزید حمایت نہ کرنے اور اس حوالے سے چین کی پوزیشن تبدیل ہونے سے متعلق بھارتی میڈیا رپورٹس پر سوال کے جواب میں گینگ شوانگ نے کہا کہ اس معاملے پر چین کی پوزیشن تبدیل نہیں ہوئی۔
چین کا مؤقف ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا مقصد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف اداروں کو مضبوط بنانے سے متعلق ممالک کی کوششوں اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کا تحفظ ہے، پاکستان کو مزید تعاون کی پیشکش کرنے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ادھر ایف اے ٹی ایف اعلامیہ سے قبل چینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کی ہیں جنہیں ایف اے ٹی ایف کے اکثر ارکان نے تسلیم کیا ہے۔
دوسری طرف ایف اے ٹی ایف نےایران کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت ایران منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے اور انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی معیار اختیار کرنے اور ان پر عمل درآمد میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے بیان کے مطابق اس اقدام سے پہلے پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے سہ روزہ اجلاس کے دوران ایران کو انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ضابطے بنائے، لاگو کرے اور حاصل کردہ پیش رفت بیان کرے۔
ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ عام حالات میں کوشش یہ ہونی چاہیے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی نشاندہی اور ہدایات کے بغیر ہی، آزادانہ طور پر دہشت گردی سے سختی سے نمٹنے کے اقدامات کیے جائیں۔