گینگ ریپ کا شکار 14 سالہ لڑکی کے ہاں بیٹی کی پیدائش
فوٹو :سوشل میڈیا
راولپنڈی(ویب ڈیسک)راولپنڈی میں کئی مہینوں تک مبینہ گینگ ریپ کا شکارہونے والی چودہ سالہ لڑکی کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے.
راولپنڈی پولیس نے پہلے ہی لڑکی کے باپ کی شکایت پر چار افراد کو ریپ کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔ یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی تھی جب لڑکی کو پیٹ درد کے باعث ہسپتال لے جایا گیا توتشخیص سے معلوم ہوا کہ لڑکی حاملہ ہے۔
اس جرم کا مقدمہ تھانہ رتہ امرال میں درج ہے، ایف آئی آر کے مطابق چار افراد چودہ سالہ لڑکی کے ساتھ کئی مہینوں تک اجتماعی زیادتی کرتے رہے۔
زیر حراست جن افراد پر ریپ کا الزام ہے ان کی عمریں بالترتیب 15سال، 20 سال، 22 سال اور 56 سال ہیں۔ 56 سالہ شخص خود بھی چار بچوں کا باپ ہے۔
کیس سے متعلق اردو نیوز کی رپورٹ میں درج تفصیلات کے مطابق علاقے کے سماجی کارکن ابراہیم بٹ جو دوستوں کے ہمراہ لڑکی کی دیکھ بھال کر رہے ہیں نے بتایا ’ڈاکٹرز نے مارچ کے دوسرے ہفتے میں ڈیلیوری کی تاریخ دی تھی.
لڑکی کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی تو اسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں لے کر آئے یہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ڈیلیوری ابھی ہوگی۔ جس کے بعد بچی پیدا ہوئی جبکہ زچہ اور بچہ دونوں کی صحت ڈاکٹرز تسلی بخش قرار دے رہے ہیں۔
مقدمے کے تفتیشی افسر محمد اقبال کے مطابق چاروں ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے، پولیس تفتیش میں چاروں ملزم قصوروار پائے گئے ہیں اور انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ پولیس کے پاس سوائے ملزمان کے جرم قبول کرنے کے اور کیا ثبوت ہیں تو محمد اقبال کا کہنا تھا ’میں نے ان چاروں ملزمان اور لڑکی کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونہ جات فرانزک لیب بھجوا دیے ہیں۔
جیسے ہی ڈی این اے ٹیسٹ کا نتیجہ آئے گا تو یہ ایک ناقابل تردید ثبوت ہو گا، واضح رہے کہ ریپ کی مبینہ شکار لڑکی کی والدہ حیات نہیں جبکہ ان کے والد ایک معمولی سرکاری ملازم ہیں۔
مبینہ ریپ کا یہ واقعہ راولپنڈی کے علاقے ڈھوک رتہ میلاد نگر میں پیش آیا۔ تھانہ رتہ امرال میں مقدمہ لڑکی کے والد کی شکایت پر درج کیا گیا، پولیس نے ملزمان کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا.