مہنگائی ریلیف صرف اسے ملے گا جو یوٹیلیٹی سٹور جائے گا،وفاقی کابینہ
فوٹو :فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)مہنگائی کے توڑ کیلئے وفاقی کابینہ نے 15 ارب روپے کی منظوری دے دی لیکن کم قیمت کا فائدہ صرف ان لوگوں کو ہو گا جو یو ٹیلٹی سٹورز تک جائیں گے، باقی شہریوں کو مہنگائی کا وہی عذاب جھیلنا پڑے گا.
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر دالوں کی قیمت پر 15 سے 20 روپے فی کلو رعایت دی جائے گی۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر 20 کلو آٹے کا تھیلا 805 روپے میں دستیاب ہوگا۔
وفاقی کابینہ نے نجی شعبے کو چینی درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔ نجی کمپنیاں ریگولیٹری ڈیوٹی ادا کرکے چینی درآمد کر سکیں گی،چینی کا سرکاری نرخ 70 روپے فی کلو مقرر کر دیا گیا ہےکھانے کا تیل 175 روپے فی کلو میں ملے گا۔
اس کے علاوہ کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے 50 ہزار منی یوٹیلٹی سٹورز کیلئے قرض دیے جائیں گے۔ ان سٹورز پر اشیائے خورونوش سرکاری ریٹ پر مہیا کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کھاد کی کمپنیوں کی جانب سے قیمتیں کم نہ کرنے پر برہم ہوئے اور کہا کہ وزارت تجارت کھاد کمپنیوں کو مقررہ ریٹ کا پابند بنائے۔ میں کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دوں گا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا معاملہ روزانہ کی بنیاد پر خود مانیٹر کروں گا۔ مافیا کی سہولت کاری کرنے والے بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے ردعمل میں عوام نے یوٹیلٹی سٹورز پر پندرہ ارب روپے کا پیکج مسترد کرتے ہوئے اشیائے خورونوش کے معیار پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری سٹورز پر سبسڈی دینے کا کوئی فائدہ نہیں، حکومت عام مارکیٹ میں آٹا، چینی اور دالیں سستی کرے۔
کابینہ اجلاس میں دالوں پر امپورٹ ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک بھر میں دالوں کی قیمت 15 سے 20 فیصد کمی کی جائے گی، کابینہ نے چینی کی برآمد پر پابندی کے فیصلے کی توثیق کی.