ٹرانس جینڈر کے لیے پہلا مفت سکول
اسلام آباد(وقار فا نی)پاکستا ن میں ٹرا نس جینڈر کو ہنر مند بنا نے کے لئے پہلا ’’دی جینڈر گارڈین ‘‘ نامی فری سکول کا افتتاح کر دیا گیا۔سماجی خدمت میں نمایاں نام آصف شہزاد اور عماز فاروقی ے ماڈل ٹاون لاہور میں اس سکول کی بنیاد رکھ دی ہے۔
پہلے سیشن میں 20 کے قریب ٹرا نس جینڈر نے داخلہ لیا ہے کلاسز شام تین سے چھ بجے تک ہوں گی عمر کی کوئی قید نہیں رکھی گئی ہے۔عماز کے مطابق کلاسز ہفتہ میں دو دن (ہفتہ۔۔۔۔۔اتوار) ہو ں گی ۔ٹرا نس جینڈر کو فیشن ڈیزائیننگ،بیوٹیشن ،ہیر سٹائلینگ،مشین ایمبرائیڈری،پروفیشنل ککنگ،کنفیکشنری بیکری اینڈ سویٹ،گرافک ڈیزاءننگ،کمپیوٹر ایپلیکیشن کے علاوہ ا نگلش بول چال کے کورسز کرائے جائیں گے۔
’’ایکسپلور نگ فیوچر فاونڈیشن ‘‘کے تعاون سے آ نے والے دنوں میں مروجہ نصاب کی بھی تعلیم دی جائے گی۔ یاد رہے کہ پاکستا کی چھٹی مردم شماری کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 20کروڑ 77 لاکھ 74ہزار 520 نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جب مردم شماری میں نظرا نداز کی جا نے والی خواجہ سرا برادری یا مخنث افراد کو علیحدہ سے شمار کیا گیا۔
اس طرح یہ تعداد محض 10 ہزار 418 بتائی گئی ہے۔ پاکستان میں موجود مخنث آبادی کا سب سے زیادہ 64.4 فیصد حصہ پنجاب میں ہے جو آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بھی ہے۔پنجاب میں مخنث برادری کے 6 ہزار 709 افراد موجود ہیں جبکہ سندھ میں 2 ہزار 527 مخنث افراد موجود ہیں اسی طرح خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بالترتیب 913 اور 109 اور وفاق کے زیرا تظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں صرف 27 جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یہ تعداد 133 بتائی گئی ہے۔۔۔