کورونا وائرس، متاثرہ شہر میں 500 پاکستانی طلبہ موجود ہیں، پاکستانی سفارتخانہ
فوٹو : فائل
بیجنگ(ویب ڈیسک) چین کے مختلف حصوں میں تقریباً 28 ہزار پاکستانی طالبعلم موجود ہیں، 800 پاکستانی تاجر جبکہ 1500 ایسے پاکستانی تاجر ہیں جو اکثر و بیشتر چین کا سفر کرتے رہتے ہیں۔
دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابقوائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر ووہان شہر میں 500 کے قریب پاکستانی طلبہ موجود ہیں۔
چین سے پھیلنے والے ہلاکت خیز کورونا وائرس کے دیگر مملک تک پہنچنے کے بعد بیجنگ میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے چین میں مقیم پاکستانیوں کے لیے انتباہ جاری کردیا۔
بیان میں دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ یہ اعداد و شمار حقائق کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جاری کیے گئے کیونکہ کئی طلبہ جو اسکالر شپس یا سیلف فنانسنگ کی بنیاد پر چین آتے ہیں وہ ہمیشہ اپنے آپ کو سفارتخانے میں رجسٹر نہیں کرواتے۔
رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کے باعث چین میں 40 سے زائد افراد ہلاک جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد اس وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں جس میں تقریباً 250 کی حالت تشویشناک ہے۔
مذکورہ وائرس چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے شروع ہوا اور 40 سے زائد افراد کی ہلاکت کا سبب بنا جبکہ متاثرہ افراد کی سب سے زیادہ تعداد بھی ووہان سے ہی تعلق رکھتی ہے۔
چین کے دارالحکومت میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ اور دیگر پاکستانی افراد کو چین کے محکمہ صحت کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سفارتخانے سے جاری بیان میں چین کی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوجاتا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ووہان کی شہری حکومت نے عوام کو عارضی طور پر طویل فاصلے کے سفر سے روک دیا ہے اور ووہان سے ریلوے اور ہوائی جہازوں کے سفری شیڈول بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
سفارتخانے کے بیان کے مطابق ووہان شہر کی حکومت نے مذکورہ اقدامات کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اٹھائے ہیں، پاکستانی کمیونٹی خصوصاً طلبا کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ حفظان صحت کا خیال اور صحت ایڈوائزری پر عمل کریں۔
سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی سفارتخانہ، ووہان میں طلبہ سمیت دیگر ہم وطنوں کے ساتھ رابطے میں ہے، اگر کوئی پاکستانی شہری کورونا وائرس سے متاثر ہو تو چینی حکام سے تعاون کرے اور متاثرہ پاکستانی فوری طور پر بیجنگ میں مشن کو اطلاع دیں۔
اس کے ساتھ جن طلبہ کے ویزا کی میعاد اختتام پذیر ہونے والی ہیں انہیں جامع دستاویزات کے ساتھ سفارتخانہ کو مطلع کرنے کا کہا گیا کہ طلبہ سمیت پاکستانی کمیونٹی سفارتی مشن سے بلا روک ٹوک معاونت کے لیے رابطہ کرے۔
پاکستانی تاجر اور چین جانے والے دیگر افراد بھی ہمیشہ پاکستانی سفارتخانے میں اپنا اندراج نہیں کرواتے اس لیے سفارتخانے کے پاس ایک اندازے پر مبنی تخمینہ ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر
واضح رہے کہ 23 جنوری کو قومی ایئر لائنز (پی آئی اے) نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر چین کے بیجنگ ایئرپورٹ پر اپنے متوقع مسافروں کی کورونا وائرس اسکریننگ کا عمل شروع کردیا تھا۔
وزارت صحت کی مدد سے ملک کے اندر بھی 4 بڑے ایئر پورٹس پر کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تھرمل اسکینرز نصب کیے گئے، ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے بیان کے مطابق تھرمل اسکینر کراچی ، لاہور ، اسلام آباد اور باچاخان ایئر پورٹس پر نصب کیے گئے۔
قبل ازیں 22 جنوری کو وفاقی حکومت کی وزارت قومی صحت سروسز نے چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے پیش نظر خطرات سے بچنے کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا تھا۔
ہدایت نامے کے مطابق اس وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری شامل ہے، وائرس متاثرہ جانور یا حاصل شدہ غذا سے انسان کو منتقل ہوتا ہے اور یہ کورونا وائرس پھیپھڑوں کو شدید متاثر کرتا ہے۔
ہدایت نامے میں کہا گیا تھا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی ویکسین تاحال دستیاب نہیں تاہم اس سے بچاؤ کا واحد حل بروقت احتیاطی تدابیر ہیں لوگوں کو محتاط رہنے کا کہا گیا ہے ۔