علامہ خادم رضوی کے 86 ساتھیوں کو 4 ہزار 7 سو 38 سال قید
فوٹو : فائل
راولپنڈی(ویب ڈیسک) راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم رضوی کی گرفتاری پر ہنگامہ ارائی، توڑ پھوڑ اور پولیس مزاحمت کے مقدمے میں 86 ملزمان کو مجموعی طور پر 4 ہزار 7 سو 38 سال قید سخت کی سزا سنائی ہے۔
سزا پانے والے ملزمان میں علامہ خادم رضوی کے بھائی علامہ امیر حسین رضوی اور بھتیجا محمد علی بھی شامل ہیں، فیصلہ کے بعد مجرموں کو قیدیوں کی تین وین میں ایلیٹ فورس کی خصوصی سکیورٹی کے ساتھ اٹک جیل روانہ کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ تمام ملزمان ضمانت پر تھے جبکہ ایک ملزم ضمانت کے بعد بیرون ملک فرار ہو گیا تھا جس کے ضامن کو جرمانہ کیا گیا ہے۔
ملزمان کو مجموعی طور پر ایک کروڑ29لاکھ 25 ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ عدم ادائیگی جرمانہ پر مجرمان کو مجموعی طور پر 146 سال مزید قید کی سزا کاٹنا ہو گی۔
ہنگامہ آرائی کے دوران امیر رضوی، مشتاق، گلزار احمد اور محمد علی کو اسلحہ برآمدگی پر دو دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔
مجرمان کے خلاف تھانہ پنڈی گھیب میں 27 نومبر 2018 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شوکت کمال ڈار نے کی۔