ایران نے یوکرائن کا مسافر طیارہ غلطی سے مار گرانے کا اعتراف کر لیا
فوٹو : فائل
تہران(ویب ڈیسک) ایران نے تردیدوں،حیلے بہانوں کے بعد
یوکرائن کے مسافر طیارے کو غلطی سے مار گرائے جانے کا اعتراف اور معذرت کرلی۔
صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹر پر الگ الگ بیانات میں ایرانی فوجی حکام کی جانب سے یوکرائن کے طیارے کو غلطی سے مار گرانے کے اعتراف کے بعد اعتراف اور تصدیق کی۔
ٹوئٹر پر بیان میں ایران کے صدر حسن روحانی نے میزائل فائر کیے جانے کو انسانی غلطی قرار دیا اور کہا کہ ناقابل فراموش غلطی اور عظیم سانحے کے ذمہ داروں کو سامنے لانے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
چند روز قبل تہران کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر یوکرائن کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے.
امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی حدود میں پراسرار انداز سے گرکر تباہ ہونے والا مسافر بردار یوکرینی طیارہ خود ایران کے میزائل کا نشانہ بنا۔
پینٹاگون کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے جو میزائل فائر کیے تھے ان میں سے ایک مسافر بردار طیارے کو لگا ہے.
اب ایران نےبھی اعتراف کرلیا ہے کہ یوکرائن کا مسافر بردار طیارہ اس کے میزائل سے گر کر تباہ ہوا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارے کوملٹری کی جانب سےمارگرانا انسانی غلطی تھی۔
ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نےبھی ٹویٹر پر بیان میں کہا یوکرین کا مسافر طیارہ پاسدران انقلاب کی ملٹری سینٹر کے قریب سے گزر رہا تھا، یوکرین کے مسافر طیارے کی ساخت دشمن کے جنگی طیارے جیسی تھی.
انھوں نے کہا مسلح افواج کی تحقیقات کے مطابق واقعہ انسانی غلطی کے باعث پیش آیا واقعے پرافسوس اورمتاثرہ خاندانوں سے معذرت چاہتے ہیں۔
واضح رہےکہ طیارہ تہران سے یوکرین کےدارالحکومت کیف جارہاتھا۔ طیارےمیں167 مسافر اورعملےکے 9افرادسمیت 82 ایرانی اور63 کینیڈین شہری سوارتھے۔