مسلم لیگ ن کا اجلاس، رہنماوں کی نواز شریف سے ملاقات
لندن (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنماوں کا لندن میں پارٹی کے صدر شہباز شریف کی صدارت میں اہم اجلاس ہواہے جس میں آئندہ کی حکمت عملی زیر غور آئی ۔
اجلاس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب، سینیٹر پرویز رشید، سینئر رہنما خواجہ آصف، خرم دستگیر، سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، احسن اقبال، امیر مقام اور رانا تنویر شریک ہوئے۔
لیگی رہنماوٴں نے پارلیمنٹ میں ان ہاوٴس تبدیلی، احتجاجی تحریک، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن اور الیکشن کمیشن کے نئے چیئر مین کے حوالے سے بھی خصوصی تبادلہ خیال کیا۔
بعد میں ڈ میڈیا سے گفتگو میں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے بتایا کہ لیگی رہنماوٴں نے ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی خیریت دریافت کی جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے لیگی رہنماوٴں کو بریفنگ دی۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کا موقف ہے کہ پارلیمنٹ میں ان ہاوٴس تبدیلی لائی جائے، انھوں نے کہا پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے باہر سیاسی ایشوز سے متعلق قیادت کو آگاہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی سے متعلق بھی بات چیت کی گئی،انھوں نے واضح کیا کہ اجلاس کے دوران برطانیہ سے رقم کی پاکستان منتقلی پر بات نہیں ہوئی،خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کے معاملے پر ابھی بات نہیں کرنا چاہتا۔
احسن اقبال نے کہاکہ موجودہ حکومت انتہائی غیر سنجیدہ ہے، آرمی چیف کی ایکسٹینشن کو جس انداز میں ہینڈل کیا گیا دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی،ان کا کہنا تھا کہ تمام اضلاع میں دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف مظاہرہ کریں گے، حکومت نے عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔
اجلاس کے بعد لیگی رہنما ایون فیلڈ پہنچے تو حسین نواز اور دیگر نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد سینئر رہنماوٴں نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کی، ملاقات کرنے والوں میں ایاز صادق، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر، سینیٹر پرویز رشید، خواجہ آصف، اسحق ڈار، احسن اقبال، امیر مقام اور رانا تنویر شامل تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل لندن میں نواز شریف سے شہباز شریف کی اہم ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔
شہبازشریف نے نوازشریف کو پارٹی کے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے تمام جماعتوں سے رابطوں اور گرینڈ تحریک شروع کرنے پر بھی مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔
صدر ن لیگ نے میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خان صاحب کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کسی طرح اپوزیشن کو ملیامیٹ کر دیں۔۔ان میں اپوزیشن کے خلاف بغض بھراہے۔