مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی ممکن نہیں، عمران خان
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے بھارت نسل پرستانہ برتری کے خطرناک نظریہ پر عمل پیرا ہے اور وہاں جرمن نازی کی طرح ہندوتوا نظریہ جڑیں پکڑ رہا ہے ۔
وزیراعظم کا اسلام آباد میں اپری کے زیر اہتمام بین الاقوامی مارگلہ ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں اور اس جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا لیکن یہ جنگ پاکستان کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی.
وزیر اعظم نے کہا ہم نے سیکھا پاکستان آئندہ کسی جنگ کا حصہ نہیں ہوگا اور اب کسی تنازع کا حصہ بننے کے بجائے مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ امریکا نے جنگوں پر کئی ٹریلین ڈالرز جھونک دیے لیکن اس کے برعکس چین اپنا پیسہ جنگ کے بجائے عوام کی ترقی پر خرچ کرتا ہے، پچھلے20سال میں چین نےجوترقی کی ہم اس سےسبق سیکھ سکتےہیں.
کاروبارکوآسان بنانےکے لیے اقدامات کر رہے ہیں، غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے ویزے میں نرمی سمیت کئی اصلاحات کیں، پہلے دہشتگردی کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار آنے کے لیے تیار نہیں تھے لیکن اب دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان آرہے ہیں۔
عمران خان نے ہمیں جب بھی ضرورت ہوئی سعودی عرب نے ہماری مدد کی، ایران کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں، چاہتےہیں سعودی ایران تنازعہ ختم ہو، افغانوں کےمابین مذاکرات کے لیے بھی پر امید ہیں.
کوشش ہے کہ پاکستان کے پڑوس میں مزید تنازعات نہ ہوں اور بھارت کے ساتھ بھی حالات بہتر ہوجائیں لیکن بدقسمتی سے بھارت میں انتہا پسند اور آرایس ایس نظریاتی پارٹی برسراقتدار ہے اور آرایس ایس نظریےکےماننےوالےہندوبالادستی پریقین رکھتےہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نسل کا ہندو توا نظریہ مسلمان اور دیگر اقلیتوں کے لیے خطرہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں 100 روز سے کرفیو نافذ ہے لیکن مودی حکومت طاقت کے زور پر کشمیریوں کو نہیں دبا سکتی اور مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی بھی ممکن نہیں ہے۔