استصواب رائے تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہوں، وزیراعظم عمران

0


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)بھارتی جابرانہ قبضے کے 72 برس مکمل ہونے پر دنیا بھر میں کشمیریوں نے آج یوم سیاہ منا یا، وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یو م سیا ہ کی مناسبت سے خصوصی ویڈ یو پیغام جاری کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا آج 27 اکتوبر وہ سیاہ ترین دن ہے جب بھارت کی فوجیں کشمیر میں داخل ہوئیں، اس کے بعد بھارتی وزیر اعظم اقوام متحدہ گئے جہاں سکیورٹی کونسل نے کشمیر کے لوگوں کو حق دیا کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ پاکستان کے ساتھ رہنا ہے یابھارت کے ساتھ ۔
عمران خان نے کہا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود کشمیریوں کو یہ حق نہیں ملا بلکہ کشمیر کے لوگوں سے دھوکا کیا گیا اور جھوٹے وعدے کیے گئے، پھر دھاندلی شدہ الیکشن کے ذریعے ان کو کنٹرول کیا گیا، 30 سال قبل بھی الیکشن میں دھاندلی کی گئی تو لوگ سڑکوں پر آگئے اور قتل عام ہوا تھا۔

عمران خان نے کہا ’مقبوضہ کشمیر میں تمام جماعتوں نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور کنڑولڈ انتخابات کے باوجود بی جے پی کو بری طرح شکست ہوئی۔

اگر مودی سمجھتے ہیں یہ کشمیر کے لوگوں کی پسند کیا ہے تو مودی مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کرالیں، سب پتا چل جائے گا‘۔ان کا کہنا ہے کہ آزادی کی تحریک میں ایک لاکھ کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا بجائے دنیا یا ہندوستان کے لوگ اس کا نوٹس لیتے بلکہ مودی نے دوسری بارانتخابات جیتے تو 5 اگست کو کشمیر میں کرفیو لگادیا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق ختم کرددیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ یوم سیاہ کشمیرمنانے کا مقصد کشمیریوں کو پیغام دیناہے کہ پاکستان ان کے ساتھ ہے، چاروں صوبے اور تمام اقلیتیں کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں، ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

عمران خان نے کہا پوری دنیا کو مسئلہ کشمیر سے آگاہ کیا ہے، فرانس کے صدر اور جرمن چانسلر کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سربراہان مملکت کو بھی ظلم وستم سے آگاہ کیا، اقوام متحدہ میں تقریر سے دنیا کو مسئلہ کشمیر سے آگاہی ملی، پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں بیان سنتا ہوں کہ جہاد کشمیر میں شروع کردیں یا فوج کشمیر چلی جائے تو ان کے لیے کہہ رہا ہوں کہ جو یہ بات کررہے ہیں وہ کشمیریوں اورپاکستان سے دشمنی کررہے ہیں کیونکہ ہندوستان یہی چاہتا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے 9 لاکھ فوج کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف نہیں رکھی بلکہ کشمیر کے لوگوں پر دہشت پھیلانے کے لیے رکھی ہے، اس کا مقصد ہی یہی ہے کشمیریوں کو اس طرح دباوٴ کہ وہ اپنی آزادی کی تحریک سے پیچھے ہٹ جائیں اور اقوام متحدہ کی جانب سے دیے گئے حق سے محروم ہوجائیں‘۔

مودی حکومت چاہتی ہے کہ کسی طرح پاکستان کو کشمیر کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرائیں اور مودی حکومت کشمیریوں کی حالت زار سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے، مودی حکومت کسی واقعے کا بہانہ بناکر کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑنا چاہتی ہے۔

انھوں نے کہایہ سیاسی تحریک ہے اور ہم نے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی طورپر مدد کرنی ہے، کشمیریوں کی تحریک کو اب کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ میں کشمیر کا سفیر تو ہوں لیکن میں آپ کا ترجمان اور وکیل بھی بنوں گا اور آپ کے ساتھ کھڑا ہوں اور اقوام متحدہ نے استصواب رائے کا جو حق دیا تھا جب تک وہ حق نہیں ملتا میں جدوجہد کرتا رہوں گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.