کرتار پور راہداری، پاکستان اور بھارت نے معاہدہ پر دستخط کردیئے
#India & Pakistan have successfully signed the #KartarpurCorridor Agreement.
— Nausheen Khan (@DrNausheenKhan) October 24, 2019
It will connect the Dera Baba Nanak shrine in #Punjab with Darbar Sahib at Kartarpur, Pakistan.
Hoping for a constructive development though!#Kartarpur #KartarpurCorridorForPeace @rahultripathi pic.twitter.com/0SzuhazCGc
اسلام آباد(ویب ڈیسک) کرتار پور راہداری کھولنے کے معاہدے پر پاکستان اور بھارت نے دستخط کردیئے ہیں۔
، دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے پاکستان کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے اور خود ہی ٹویٹر پر تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں ۔
Reaching Kartarpur Sahib for signing of historic Pakistan India Agreement on opening of corridor. PM Khan will inaugurate the Kartarpur Sahib corridor in Narowal, Pakistan on 9 November insha allah. #pakistankartarpurspirit
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) October 24, 2019
معاہدے میں سکھ یاتریوں کی آمد اور واپسی کے اوقات، انٹری فیس سمیت دیگر معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے، پاکستان کی جانب سے کرتاپور راہداری کا پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کرتار پور راہداری کھولنے کا پہلے ہیں 9نو مبر کو اعلان کر رکھا ہے ، نارووال میں واقعہ اس راہداری کے افتتاح کے بعد سکھوں کی دیرینہ خواہش پوری ہو جائے گی۔
بھارتی کرکٹر نجوت سنگھ سدھو کے دورہ پاکستان کے موقع پرآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کرتار پور لانگا کھولنے کی نوید سنائی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے عملی جامہ پہنایا ہے۔
India and Pakistan signed a landmark agreement to operationalise the historic #KartarpurCorridor to allow Indian Sikh pilgrims to visit the holy Darbar Sahib in this countryhttps://t.co/yPAfNtgsfD
— Outlook Magazine (@Outlookindia) October 24, 2019
سکھوں کے لیے مقدس مقام گوردوارہ کرتارپور ضلع نارروال میں واقع ہے۔ اس مقام پرسکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔
یہ گوردوارہ لاہور سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر تحصیل شکر گڑھ کے بھارتی سرحد پر گاوٴں کوٹھہ پنڈ میں واقع ہے۔
پاکستان کے منصوبے کے تحت کرتارپور میں بارڈر ٹرمینل کی تعمیر اور دریائے راوی پر پل بنے گا۔ سرحد کے دونوں طرف راہداری مکمل ہونے کے بعد سکھ زائرین کو بارڈر سے گوردوارے تک ویزے کے بغیر سپیشل پرمٹ پر رسائی دی جائے گی۔
سرحد کے دوسری جانب بھارت کا ضلع گورداس پور واقع ہے۔ بھارت نے راہداری کے لیے ڈیرہ بابا نانک نامی علاقے کو زیرو پوائنٹ مقرر کیا ہے۔ بھارت وہاں مسافر ٹرمینل بلڈنگ کمپلیکس اور چیک پوسٹیں قائم کرے گا۔