تبدیلی آہستہ آہستہ آتی ہے، بٹن دبانے سےنہیں آتی،وزیراعظم
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کے لیے ’کامیاب جوان پروگرام‘ کا افتتاح کردیا۔
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج ’کامیاب جوان پروگرام‘ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کررہے ہیں جس پر وہ سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں.
اس پروگرام میں سب سے اہم چیز میرٹ ہے، دنیامیں وہ قومیں آگےبڑھتیں ہیں جس میں میرٹ کاسسٹم ہوتاہے،بادشاہت کےنظام میں میرٹ نہیں ہوتا،مسلمان جمہوری کلچرسےبادشاہت کی طرف چلےگئےتھے.
مغرب میں سلیکشن خون نہیں میرٹ پر ہوتی تھی جب پاکستان بناتو قائد اعظم نےکہامیرٹ ہواورکرپشن نہ ہو مگر بدقسمتی سے پاکستان میں میرٹ تھا نہ ہم کرپشن کو روک سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 14 مہینے سے دیکھ رہا ہوں کہ لوگ ٹیکس نہیں دے رہے، یہ لوگ کہتے ہیں تعلیم ، صحت و صاف پانی چاہیئے لیکن ٹیکس نہیں دینا اگرٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا، ہمیں خود کو بدلنا ہوگا، میں ابھی آہستہ آہستہ تبدیلیاں کررہا ہوں، ہمیں خوددار قوم بننا ہے تو ٹیکس دینا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ اگر نیا پاکستان بنانا ہے تو حکومت اور قوم کو مل کرکوشش کرنا ہوگی، حکومت ایک طرف کوشش کرے گی اور قوم دوسری طرف کوشش کرے گی تو نیا پاکستان بنے گا.
انھوں نے کہا تبدیلی آہستہ آہستہ آتی ہے، بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں آتی، پہلے دن ہی مدینہ کی ریاست نہیں بنی بلکہ پہلے دن سے جدوجہد شروع ہوئی، ذہن اور سوچ بدلی تو معاشرے میں تبدیلی آ ئی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ پہلی اسمبلی ہے جو’ڈیزل‘ کے بغیر چل رہی ہے ہم فضل الرحمان کےلوگوں کوبھی قرضے دیں گےاگروہ میرٹ پرہوں گے، مدارس کے بچوں کو دینی تعلیم کے علاوہ سائنس کی تعلیم بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے اور مدارس میں 500 اسکلز لیباٹریز بنارہے ہیں.
وزیراعظم نے کہاملک بھر میں یکساں نظام تعلیم لارہے ہیں، دو ہزار اساتذہ کو انٹرنیشنل ٹریننگ دیں گے، ہمارے پاس یوتھ ہے یہ بہت بڑی طاقت ہے ہم نےسب کو میرٹ پرقرض دیناہے ہم نوجوانوں کیلیےنیشنل انٹرن شپ پروگرام بھی لا رہے ہیں.
نوجوانون کو مختلف صنعتوں میں انٹرن شپ کروائیں گے جب کہ گرین یوتھ موومنٹ میں نوجوانوں کی ممبر شپ کریں گے، یوتھ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن بنارہےہیں تاکہ ملک کےنوجوان ایک دوسرےسےرابطے میں رہیں۔
انھوں نے کہا جب مشکل وقت آئے تو سمجھیں یہ آپ کی بہتری کے لیے آیا ہے کیونکہ یہ وقت بتاتا ہے کہ آپ نے کیا غلطیاں کی ہیں اور ان غلطیوں کو ٹھیک کرکے آپ اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں جہاں شکست بھی آپ کو ہرا نہیں سکتی،زندگی میں بہت سی اونچ نیچ آئیں مگر حکومت کے 12 مہینے میری زندگی کے سب سے مشکل دن تھے.
وزیراعظم کا کہنا تھا جب ہمیں ملک ملا تو اس کا دیوالیہ نکلا ہوا تھا، جس ادارے کو ہاتھ لگاؤ وہ دیوالیہ ہوچکا تھا، میرا اللہ پر پورا ایمان ہے کہ پاکستان کا اچھا وقت شروع ہونے والا ہے۔
وزیراعظم نے نوجوانوں سے کہا کہ ہمیشہ سوچ بڑی رکھنا۔ دنیا میں بڑے بڑے امیر لوگ آئے لیکن صرف دنیا اسے یاد رکھتی ہے جو انسانوں کیلئے کچھ کرکے جاتا ہے، یہ باتیں میری زندگی کا نچوڑ ہیں۔ وہ انسان اوپر جاتا ہے، جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے، جس کا خواب بڑا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے سفارش اور کرپشن سے بچنے کی تلقین کی، ہمارے ملکی حالات خراب ہونے کی بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہی ہیں۔ ہمارا ملک اسی وقت ترقی کرے گا جب یہ دونوں چیزیں نہیں ہونگی۔ ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان میں مسائل ہیں۔
وزیراعظم نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ نبی ﷺ کی زندگی سے سیکھو، اگر آپ نے بڑا انسان بننا ہے تو نبی ﷺ کی تعلیمات سے سیکھیں۔ ہم کچھ بھی کر لیں، پیارے نبی ﷺ کی پاؤں کی مٹی کی خاک برابر بھی نہیں ہو سکتے۔
وزیراعظم نے تقریب کو کشت زعفران بناتے ہوئے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے لوگوں کو بھی قرضے دیں گے اگر وہ میرٹ پر پورے اتر آئے کیونکہ مجھے پتا ہے کہ یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، تاہم میں اس پر مزید بات نہیں کرونگا۔
انہوں نے بتایا کہ کامیاب جوان پروگرام میں 100 ارب کے قرضے دیئے جائیں گے جن میں سے پچیس فیصد خواتین کے لیے مختص ہیں۔ گارںٹی دیتا ہوں، دس لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر قرضہ دیں گے۔
ان میں سے 10 ارب روپیہ سکل ایجوکیشن پر خرچ کریں گے۔ ایک لاکھ نوجوانوں کوٹیکنالوجی سکھائیں گے۔ کامیاب نوجوان پروگرام کو خود مانیٹر کرونگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اقلیتوں کو نئے پاکستان میں برابر کے حقوق دیں گے۔ یوتھ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن بنائیں گے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں، پورے ملک میں ایک ہی تعلیم کا نظام ہو۔ مدارس کے بچوں کو اپنے بچے سمجھنا ہے۔ ہم انھیں دینی تعلیم کے علاوہ سائنس بھی پڑھائیں گے جبکہ مدارس کے اندر 500 سکل لیبارٹریز بنائیں گے۔