خاتون ٹیچر کے خلاف 13سالہ طالب علم سے زیادتی کا مقدمہ درج
رحیم یار خان(نیٹ نیوز) پولیس ٹیچر ویڈ یو بنا کر سٹوڈنٹ کو بلیک میل کرتی رہی، پولیس نے خاتون ٹیچر کیخلاف طالبعلم سے زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔
یہ مقدمہ رحیم یارخان میں تھانہ سٹی بی ڈویژن پولیس نے 58 سالہ خاتون ٹیچر ثمینہ کیخلاف 13 سالہ لڑکے سے متعدد بار زیادتی پر درج کیا ہے۔
ایف آئی آر بچے کے بھائی زوہیب کی مدعیت میں ایف آئی ار درج کی گئی جس میں الزام لگایا گیا کہ سرکاری اسکول ٹیچر ویڈیو بنا کرمیرے بھائی کوبلیک میل کرتی ہے۔
اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹیچر اور ان کے اہل خانہ نے پولیس پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم کے بھائی زوہیب اور دیگر ملزمان نے چند روز قبل خاتون کے گھر لاکھوں روپے کی چوری کی واردات کی جس کا چند روز قبل مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔
پولیس کی مدد سے زوہیب، فیروز اور دیگر ملزمان سے مسروقہ سامان بھی برآمد کیا گیا۔ اس پر ملزمان نے خاتون ٹیچرسے بدلہ لینے کیلئے پولیس کی ملی بھگت سے شرمناک مقدمہ درج کرادیا۔
ایس ایچ او محمد یونس نے بدنیتی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خاتون خانہ کی عزت کی دھجیاں اڑادیں۔
خاتون ٹیچر کے بھائی ندیم اقبال نے کہا کہ اسے تھانے بلاکر چوری کا مقدمہ واپس لینے کے لیے ہراساں کیا گیا اور ایس ایچ او نے کہا کہ اگر مقدمہ واپس نہ لیا تو سبق سکھائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ایس ایچ او محمد یونس سے جب موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تو اس نے بات کرنے سے انکار کردیا۔ خاتون ٹیچر نے وزیراعظم اور وزیر اعلی پنجاب سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔