پاکستان کسی ملک کی پراکسی نہیں بنے گا۔ خواجہ آصف
اسلام آباد(ویب ڈیسک )وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے حالات سے سبق نہ سیکھا تو بہت برے حالات پیش آہیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کر تے ہو ہےوزیر خارجہ مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے بحث سمیٹ رہے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کسی کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائےاپنے گریبان میں دیکھنا ہوگا۔داعش نے پتہ تبدیل کرلیا،عراق سے افغانستان آگئی ہے۔
ایل او سی پر جو کچھ ہورہا ہے بخوبی آگاہ ہیں۔بڑا ظلم ہوا کہ امریکہ نے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس میں منتقل کیا۔
خواجہ آصف نے کہادشمن سمند ر پار سے آکر خون کی ہولی نہیں کھیل سکتا جب تک ہم خود سہولت کار نہ ہوں
حالات سے سبق نہ سیکھا تو بہت برے حالات پیش آئیں گے
ساری مسلم امہ مدد کیلئے پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہاماضی میں جہاد کے نام پر امریکہ کی جنگ لڑی گئی۔ہم ماضی کی غلطیوں کا ملبہ صاف کررہے ہیںماضی میں حکمرانوں نے ذاتی مفاد کیلئے ملکی مستقبل داؤ پر لگایا۔
ہم امت مسلمہ کے اندرونی خلفشار میں فریق نہیں بننا چاہتے۔
پاکستان نے یمن کی جنگ میں شرکت نہیں کی۔دنیا میں اپنا مقام مسلمانوں کی فلاح کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں
خواجہ محمد آصف کا کہنا تھادشمن کو جانتے ہیں لیکن سہولت کاروں کو پہنچاننا ہوگاافغانستان میں امن پاکستانیوں اور افغانیوں کی مشترکہ خواہش ہے۔پاکستان کسی اور ملک کا پراکسی نہیں بنے گا۔