مریم نواز کے ساتھ عدالت میں سیلفیوں پر جج برہم ہوگئے
لاہور(ویب ڈیسک) لاہور کی احتساب عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر لوگوں کی مریم نواز کے ساتھ سیلفیوں پر جج برہم ہوگئے۔
احتساب عدالت میں مریم نواز اور یوسف عباس کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے دونوں کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔
عدالت میں موجود لوگوں نے مریم نواز کے ساتھ سیلفیاں لینا شروع کردیں جس پر عدالت کے جج جواد الحسن نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور تمام لوگوں کو موبائل فون بند کرنے کا حکم دیا۔
جج احتساب عدالت نے مریم اور یوسف عباس کو روسٹرم پر طلب کیا تاہم مریم نواز کے ساتھ روسٹرم پر رش ہونے پر انہیں بیٹھنے کی ہدایت کردی، عدالت کے بار بار منع کرنے پر لیگی کارکنان نے عدالت میں شروع شرابا بھی کیا۔
اس دوران مریم نواز کے وکلاء نے سائیڈ روم میں ان کے ساتھ ملاقات کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کرلیں مگراس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی دوسرا نہ ہو، غیرمتعلقہ افراد ملاقات میں گئے تو ذمہ دار وکلا ہوں گے۔
عدالت نے بعد میں مریم نواز اور یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روزکی توسیع کردی اور انہیں 23 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کو نیب حکام نے چوہدری شوگر ملز کیس کے سلسلے میں 8 اگست کو کوٹ لکھپت جیل سے میاں نوازشریف سے ملاقات کے موقع پر گرفتار کیا تھا۔