ن اور پی پی آزادی مارچ پر رضا مند، دھرنامیں شامل نہیں ہوں گی
اسلام آباد(ویب ڈیسک)آدھی ان کی مان چکی ہیں آدھی بات پر اڑی ہوئی ہیں، پیپلز پارٹی جے یو آئی ف کے آزادی مارچ میں شرکت پر رضا مند مگر مارچ نومبر میں ہوناچایئے۔
یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاو¿ن کا اعلان کررکھا ہے اور اس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے آزادی مارچ میں شرکت پر رضامندی ظاہر کردی ہے لیکن تاریخ سے اتفاق نہیں کیا یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ رہنما بیٹھ کر آزادی مارچ کے مقاصد پر بھی بات کریں گے۔
منگل کون لیگ کے صدر شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں دونوں جماعتوں کے رہنما بھی شریک تھے جن میں راجہ ظفرالحق، رضا ربانی، احسن اقبال، فرحت اللہ بابر سمیت دیگر شامل ہیں۔
شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں آل پارٹیز کانفرس بلانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماو¿ں نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ (ن) نے حکومت مخالف احتجاجی تحریک میں شرکت پر رضامندی ظاہر کردی ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ نومبر میں کرنے کی تجویز دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شریک ہوگی لیکن دھرنے میں شامل نہیں ہوگی۔
یادرہے کہ گزشتہ روز ہی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات میں اگر کوئی درمیانی راہ نکل آئی تو ہو سکتا ہے کہ بات اخلاقی حمایت سے آگے بڑھ جائے۔
x