نواز شریف کی جیل میں لکھی سوانح حیات سے اقتباس،بہت سا تنہا ہو گیا میں
اسلام آباد ( ویب ڈیسک )سابق وزیرا عظم نواز شریف جو ان دنوں کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں وہ اپنی سوانح عمری بھی رقم کر رہے ہیں جس میں کئی پنہاں پہلووں پر پاداشتیں رقم کر رہے ہیں
اس حوالے سے جنگ کی رپورٹ میں نوازشریف کی سوانح حیات سے اقتباس کوٹ کیے گئے ہیں، نوازشریف لکھتے ہیں کلثوم نواز نے، مشرف کی آمریت کو للکارا۔ جمہوری قوتوں کو اکٹھا کر کے تحریک چلائی، کلثوم کی موت ہم پر قیامت بن کر گزر گئی۔
اپنی اہلیہ کی پہلی برسی کے موقع پر سوانح عمری کے ایک باب ،بہت سا تنہا ہو گیا میں، میں کہاہے کہ بے شک زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اس کے فیصلے وہی ذات باری تعالیٰ سمجھتی ہے۔ بندوں کو ہرحال میں صبر اور شکر کی تلقین کی گئی ہے۔
نوازشریف کہتے ہیں کلثوم کی موت کا دکھ زندگی کی آخری سانس تک رہے گا لیکن اللہ نے اسے بس اتنی ہی زندگی دی تھی۔ ہمارے پاس اللہ کی رضا پر صبر کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ میرا اور کلثوم کا سینتالیس برس کا ساتھ تھا۔
میں نے کلثوم کو ہمیشہ صابر، شاکر اور باہمت پایا۔ وہ بہت حوصلے اور بڑی سمجھ بوجھ والی خاتون تھی۔ سیاست اسے کبھی پسند نہیں رہی۔
1980 کی دہائی میں جب میں پہلے پہل سیاست میں قدم رکھ رہا تھا تو بھی کلثوم کی رائے اس کے حق میں نہ تھی۔ وہ اپنی اس رائے پر ہمیشہ قائمرہی۔ اپنے بیٹوں کو بھی سیاست کے میدان سے دور رکھا۔
نوازشریف کہتے ہیں مشرف کی ڈکٹیٹرشپ کے دوران جب ہمیں جیلوں میں ڈال دیا گیا تو کلثوم نے بڑی جرت اور بہادری سے آمریت کو للکارا۔ اس نے جمہوری قوتوں کو اکٹھا کرکے ایک کامیاب تحریک کی شکل دی۔ یہاں تک کہ آمر کے ارادے کمزور پڑ گئے۔