نئی حلقہ بندیاں،پنجاب کی قومی اسمبلی کی7نشستیں کم، کے پی میں 4بڑھ گئیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نئی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں کی الیکشن کمیشن نے ابتدائی فہرستیں جاری کر دی ہیں جن کے مطابق قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستوں میں سندھ کی 61 اور فاٹا کی 12 نشستیں تو برقرار ہیں مگر پنجاب کی 7نشستیں کم ہو گئی ہیں۔
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقہ جات کی ابتدائی فہرست کے مطابق بلوچستان میں قومی اسمبلی کی نشستیں 14 سے بڑھ کر 16 ہو گئیں جبکہ خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی میں پہلے 35 نشستیں تھیں اب بڑھ کر 39 ہو گئی ہیں۔
پنجاب کی قومی اسمبلی کی نشستیں 148 سے کم ہو کر 141 ہو گئی ہیں جبکہ سندھ اور فاٹا کی نشستوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہوا ہے،قومی اسمبلی میں صوبہ سندھ کی نشستیں یا حلقے اب بھی 61 اور فاٹا کے 12 ہوں گے لیکن وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی کی نشتیں دو سے بڑھ کر 3 ہو گئی ہیں۔
اس طرح قومی اسمبلی میں مجموعی جنرل نشستوں کی تعداد 272 ہی رہے گی اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے لیے ملک بھر میں حلقوں کے نمبر بھی بدل گئے ہیں اور اب این اے ون پشاور نہیں چترال سے شروع ہوگا۔
اسلام آباد کے حلقے این اے 48 اور 49 کے نمبر اب وزیرستان میں شامل ہو گئے ہیں اور اب وفاقی دارالحکومت کے حلقے این اے 52، 53 اور 54 ہوں گے۔
پنجاب کے حلقے اب راولپنڈی کی بجائے اٹک سے شروع ہوں گے جو این اے 55 ہو گا جبکہ راولپنڈی کے 7 حلقے 55سے سے 61 تک ہوں گے۔ لاہور کے حلقے نمبر 123 سے این اے 136 تک ہوں گے اور پنجاب کا آخری حلقہ این اے 195 راجن پور ہو گا۔
سندھ میں حلقوں کا آغاز این اے 196 ڈسٹرکٹ جیک آباد سے ہو گا اور کراچی کے 21 حلقے این اے 236 ملیر سے شروع ہو کر این اے 256 سنٹرل فور تک ہوں گے جو سندھ کا آخری حلقہ ہو گا۔
بلوچستان کے حلقوں کا آغاز این اے 257 قلع سیف اللہ سے ہو گا اور اس صوبے کا آخری حلقہ این اے 272 گوادر ہو گا۔
نئی حلقہ بندیوں کے بعدصوبائی اسمبلیوں میں ارکان کی نشستوں کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت 30دن کے لیے ہوگی، حلقہ بندیوں پر دستاویزات کے ساتھ اعتراضات تحریری طور پر 3 اپریل 2018تک دفتری اوقا ت کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن کو جمع کروائے جاسکتے ہیں۔ 4 اپریل سے اعتراضات سنے جائیں گے اور 3 مئی کو حتمی طور پر حلقہ بندیوں کی اشاعت کر دی جائے گی۔