امریکی صدر نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے
واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی طرف سے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا ہے.
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ طالبان نے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کی، افغان طالبان کتنی دہائیوں تک جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔؟
امریکی صدر نے کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں افغان صدر اور طالبان رہنماؤں ہونے والی خفیہ ملاقاتیں بھی منسوخ کردی ہیں۔ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں اور افغان صدر سے الگ الگ ملاقاتیں اتوار کو ہونا تھیں وہ آج رات امریکہ پہنچ رہے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات میں امن معاہدے پر دستخط کے فوراََ بعد بین الافغان مذاکرات شروع ہونا تھے.
ان مزاکرات میں جنگ بندی، افغانستان کے مستقبل کے سیاسی نظام، آئینی ترمیم، حکومتی شراکت داری اور طالبان جنگجوؤں کے مستقبل سمیت کئی معاملات پر بات چیت شامل ہے
ٹرمپ کی ٹوئٹ میں کہا گیا ہےکہ کابل حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے، دباؤ ڈالنے کے لیے طالبان نے کابل میں حملے کی ذمہ داری قبول کی لیکن وہ ایسا نہیں کر پائے بلکہ انہوں نے اپنی پوزیشن خراب کر لی ہے.
ادھر غیر ملکی خبر ایجنسی ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے سفارت کاری کا دروازہ اچانک بند کر دیا اور وہ طویل عرصےجاری رہنے والے مذاکرات سے بھاگ گئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق کیمپ ڈیوڈ میں طالبان سے خفیہ ملاقات کا ذکر کر کے ڈونلڈ ٹرمپ نے بم کا گولا پھاڑ دیا ہے.
خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے 9 دور چلے جس کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد اور طالبان رہنماؤں کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ فریقین معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
مزاکرات کے آخری دور کے بعد زلمے خلیل زاد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ طالبان کے ساتھ معاہدے کے بعد اب افغانستان جا کر افغان حکومت کو اعتماد میں لوں گا.
لیکن خلیل زلمے کے اس بیان کے بعد تین روز قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے طالبان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے بھی طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دورہ امریکا اور ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کر دی تھی۔