کرتاپور نومبر میں کھل جائے گا’نورالحق قادری وفاقی وزیر مذہبی امور
لاہور(ویب ڈیسک)کرتار پور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تیکنیکی نو عیت کےمذاکرات کا چوتھا دور زیرو پوائنٹ پر منعقد ہوا۔
اس حوالے سے وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق زیرو پوائنٹ ڈیرہ بابانانک کے مقام پر ٹیکنکل مذاکرات میں پاکستان اور بھارت کے ماہرین نے شرکت کی اور کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق تیکنیکی امور پر بات چیت کی گئی۔
پاکستان کی جانب سے راہداری سے متعلق کام تکميل کے مراحل میں داخل ہو گیا تاہم بھارت نے راہداری پر کام 50 فیصد بھی مکمل نہیں کیا۔
دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح کے مذاکرات بھارت کی تجویز پر ستمبر کے پہلے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔
ادھرانٹرنیشنل سکھ کنونشن سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ سکھ کنونشن سیاسی نعرہ نہیں بلکہ ایک منزل کی طرف قدم ہے، وزیر اعظم کی کوششوں سے نومبر میں کرتاپور کھل جائے گا۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ حکومت نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے، سکھ برادری پاکستان کا امن پسند چہرہ دنیا کو دکھائے گی۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن سے پہلے پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
پاکستان بھارت میں مودی حکومت کی تمام تر اشتعال انگیزیوں کے باوجود سکھ کمیونٹی کے ساتھ کیے اپنے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹا اور اب بہت جلد سکھوں کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے جا رہا ہے۔