حکمران کرپشن پہ لگ جاہے توملک اورقوم تباہ ہوجاتےہیں،عمران خان
اسلام آباد (زمینی حقائق )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کسی ملک کاحکمران کرپشن پر لگ جاتا ہے تو ملک اور قوم تباہ ہو جاتے ہیں۔
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں تحریک انصاف کے 23 ویں یوم تاسیس پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے 23 سال بتاتے ہیں کہ جدوجہد کیسے ہوتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میرا سیاست میں آنے کا مقصد دولت یا عزت نہیں بلکہ میرا وژن نظریہ پاکستان تھا، جس کا مقصد ملک کو ایک فلاحی ریاست بنانا تھا، نظریہ پاکستان علامہ اقبال نے دیا تھا اور انہوں نے یہ نظریہ ریاست مدینہ سے لیا تھا، ہم نے بھی انہی اصولوں پر اس ریاست کو لیکر آناہے۔
عمران خان نے کہاجب 60 کی دہائی میں ہمارے حکمران بیرون ملک جاتے تھے تو ان کی عزت ہوتی تھی، لیکن اب عزت کم ہونے کی وجہ یہ ہے کہ حکمرانوں نے اپنے بارے میں سوچنا شروع کر دیا، جب حکمران کرپشن کرتا ہے تو ملک اور قوم تباہ ہو جاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ملائیشیا پاکستان سے اوپر چلا جائے گا لیکن مہاتیر محمد ملائیشیا کو اتنا اوپر لے گیا کہ جب وہ گیا تو دنیا میں ملائیشیا کا نام تھا لیکن جب ان کے بعد وہاں بھی چور حکمران آ گئے اور پھر عوام نے دوبارہ 93 سالہ مہاتیر محمد کو منتخب کیا کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ وہ ایک اچھا آدمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کا مشن اللہ کے لیے ہو تو ٹائم کوئی اہمیت نہیں رکھتا، قائد اعظم محمد علی جناح لندن کے مہنگے ترین وکیل تھے لیکن انہوں نے 40 سال تک جدوجہد کی، اسی طرح نیلسن منڈیلا نے اپنی قوم کے لیے 27 سال جیل کاٹی۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ جدوجہد کر کے آگے آتے ہیں تو آپ اچھے برے وقت سے گزر کر آگے آتے ہیں، جدوجہد ایک قسم کی ٹریننگ ہوتی ہے جو آپ کو مضبوط کرتی ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ بہت مہنگائی ہو گئی ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مہنگائی ہے اور ہمیں اس کا بھی احساس ہے کہ لوگ پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف مولانا فضل الرحمان ہمارے خلاف تیاری کر رہے ہیں تو ایک طرف بلاول ہمارے خلاف باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے بلاول بھٹو کو صاحبہ کہنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو صاحب، کبھی کبھی غلطی بھی ہو جاتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ شام کو ٹی وی پر عجیب شکلیں بنا کر کہتے ہیں پی ٹی آئی نے یہ کر دیا وہ کر دیا۔مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب شہباز شریف گئے تو 1100 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئے۔
ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار ثابت کرے گا کہ پنجاب میں ان سے بہتر کوئی وزیراعلیٰ نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب لوگ اسمبلی میں شور مچاتے ہیں اور جمہوریت بچانے کی باتیں کرتے ہیں، ان لوگوں کا جمہوریت کو بچانے کا مطلب اپنی کرپشن کو بچانا ہے، یہ لوگ صرف این آر او کے لیے اسمبلی میں شور مچاتے ہیں، یہ لوگ جو مرضی کر لیں ہم انہیں کسی صورت این آر او نہیں دینے والے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف علاج کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں، شہباز شریف کے اقتدار میں آتے ہی ان کی 11 کمپنیاں بن جاتی ہیں لیکن ان کے دور حکومت میں کوئی ایک ایسا اسپتال نہیں بنا جہاں ان لوگوں کا علاج ہو سکے۔
عمران خان نے کہا کہ شہاز شریف، ان کے داماد اور بچے بھی ملک سے باہر ہیں، اسحاق ڈار بھی علاج کے بہانے باہر اور ان کے بچے بھی باہر ہیں، ان لوگوں نے کوئی اسپتال بنایا ہوتا تو نواز شریف کا علاج بھی یہیں ہو رہا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ قومیں اس وقت تباہ ہوتی ہیں جب چوروں کو بچانے کے لیے سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں، لیکن ہم نئے پاکستان میں سب کے لیے ایک جیسا قانون بنا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایگزون موبل کمپنی کی ڈرلنگ میں دو ہفتے باقی رہ گئے ہیں اور میرا یقین ہے کہ یہاں سے گیس کا بہت بڑا ذخیرہ نکلنے والا ہے، اور جو ایگزون کا اندازہ ہے اس کے مطابق اگر یہاں سے گیس کا ذخیرہ دریافت ہو گیا تو اگلے 50 سال تک پاکستان کا گیس کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔