نئے صوبوں کے قیام پر حکومت اور اپوزیشن تقسیم ہو گئی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے صوبوں کے قیام پر حکومت اوراپوزیشن تقسیم ہوگئی ن لیگ اور ق لیگ ایک جبکہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں ہم آہنگی دیکھنے میں آئی۔
قومی اسمبلی نے جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے سمیت ملک میں انتظامی لحاظ سے مزید صوبے بنانے سے متعلق آئین میں ترمیم کابل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔
مسلم لیگ ن کے رانا ثنا اللہ خان نے بل پیش کر تے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل ایک ، 51، 59،106، 154،175 اے، 198 اور 218میں مزید ترمیم کا بل پیش کرنے کی اجازت دی ۔
ایوان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے آئین کے آرٹیکل میں مزید ترمیم کا بل مسترد کر دیا۔
ایم این اے عالیہ کامران نے بل پیش کی جسکی حکومت نے مخالفت کی جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے گنتی کرائی تو بل کی حمایت میں 71اور مخالفت میں 80ارکان تھے جس پر بل مسترد کر دیا گیا۔
بل میں کہا گیا تھا کہ متاثرہ فریق یا فرد کو سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نئے بینچ میں اپیل کا حق دینے کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مزید اپیل کا حق نہیں دیا جاسکتا یہ تکنیکی طور پر درست نہیں اس طرح سپریم کورٹ کی آزادانہ حیثیت پر حرف آتا ہے۔