وزیر داخلہ راناثناللہ پہ پھینکا گیا جوتا پہنچا نشانے پر، لگا ونڈ اسکرین پہ

لاہور: وزیر داخلہ راناثناللہ پہ پھینکا گیا جوتا پہنچا نشانے پر، لگا ونڈ اسکرین پہ، جوتا پھینکنے کا یہ واقعہ منگل کو لاہور میں اس وقت پیش آیاجب وہ پنجاب اسمبلی سے واپس جارہے تھے۔

وفاقی وزیرداخلہ خوش قسمت رہے، گاڑی میں بیٹھے تھے ہوا میں تیرتا جوتا پہنچا نشانے پر مگر لگا ونڈ سکرین پہ ،فوری طور پر کوئی ہلچل نہ مچی مگر بعد میں سوشل میڈیا پر فوٹیج وائرل ہوگئی۔

 جوتا زیادہ نقصانی ہتھیار نہیں مگر اسے نفرت کااظہار سمجھا جاتاہے،ماضی میں سابق وزرائے اعظم نوازشریف پرجامعہ نعیمیہ لاہور میں اور عمران خان پرگجرات میں جوتا پھینکا جاچکا ہے۔

جوتا جب وفاقی وزیرداخلہ کی ونڈ سکرین پہ لگا تو رانا ثنا اللہ نے اسے غور سے دیکھا مگرفوری ردعمل نہ دیا، رانا ثناللہ پنجاب اسمبلی کااجلاس ختم ہونے کے بعد ڈرائیور کے ہمراہ جارہے تھے۔

جوتا مبینہ طورپر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راشد حفیظ کے ڈرائیور نے مارا ،میڈیا رپورٹ میں دعویٰ، ن لیگی رہنما کا ڈرائیور ایک لمحے کے لیے رُکا اور پھر اس نے گاڑی چلادی۔

نفرت انگیز سیاست کا یہ پہلا پھل نہیں ہے، 2018میں جامعہ نعیمیہ میں نوازشریف پر جوتا پھینکا گیا، گجرات کے جلسہ میں عمران خان پر پھینکاگیا جوتاعلیم خان کو جالگا تھا۔

حکومت مخالف احتجاج میں ایسے ہی احسن اقبال بھی ہدف بنے جب کہ سیکنڈ لاسٹ نشانہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری سال نو کی تقریب میں بنے تھے جب وہ خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ میڈیا ٹاک کررہے تھے۔

اسی طرح احمد رضا قصوری ایڈووکیٹ کے منہ پر سیاسی پھینکی گئی تھی جب کہ موجودہ وزیردفاع خواجہ آصف کے منہ پر ایک تقریب کے دوران سیاہی پھینک دی گئی تھی۔

Comments are closed.