بلوچستان میں بارشوں سے تباہی ، 23افراد لقمہ اجل بن گئے، سیکڑوں گھر زیر آب

کوئٹہ: بلوچستان میں بارشوں سے تباہی ، 23افراد لقمہ اجل بن گئے، سیکڑوں گھر زیر آب آگئے ہیں،مون سو ن بارشوں کے باعث مختلف شہروں میں سیلابی ریلوں سے لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

صوبائی ڈزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں خنسوب کے علاقے میں سیلابی ریلہ 4 افراد سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوئے ، پی ڈی ایم اے اہلکاروں نے چاروں افراد کی لاشیں سیلابی ریلے سے نکال لیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق خسنوب خودیزئی میں بارشوں نے زیادہ تباہی مچائی ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں، لورالائی پٹھانکوٹ کے علاقے میں سیلابی ریلے سے دو بچوں کی لاشیں ملیں ہیں۔

http://

لیویز کے مطابق دونوں بچے کل رات سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے، رباط ندی میں سیلابی ریلہ آنے کی وجہ سے کلی دکی ڈیم بھر گیا ہے،بارش سے تمبو اور کنل سمیت کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

دوسری طرف کوہلو سمیت مختلف شہروں میں کچی رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کوہلو سمیت شہروں کو ملانے والی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے سبب سفر کرنا دشوار ہو گیا،چمن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق چمن میں شدید بارشوں کے سبب پنجاب لورالائی روڈ کو بند کر دیا گیا۔

http://

طوفانی بارشوں کے باعث ریلوے ٹریک بھی متاثر ہوئے جس کے سبب کوئٹہ سے لاہور آنے والی متعدد ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہو گئیں، مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

Comments are closed.