چائے کی جگہ ستو اور لسی پہیئں! ایچ ای سی کا یونیورسٹیزکو مراسلہ

اسلام آباد: چائے کی جگہ ستو اور لسی پہیئں! ایچ ای سی کا یونیورسٹیزکو مراسلہ لکھا ہے جس میں وائس چانسلرز کا تجاویز دی گئی ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو پیچھے چھوڑ دیا۔ وفاقی وزیر نے چائے کم پینے کا مشورہ دیا تھاایچ ای سی نے یونیورسٹیز کو چائے کے متبادل ستو او رلسی پینے کا مشورہ دے دیا ہے۔

ہائر ایجو کیشن کمیشن نے اکیس جون کو جاری کردہ مراسلہ میں ملک کو درپیش معاشی مسائل کے تناظر میں جاری کیا۔جس میں درآمدی اشیاکی بجائے مقامی سطح پرتیارہونے والے کوکنگ آئلز اور دیگر مصنوعات کی نشاندہی کی۔

مراسلہ میں چائے کی جگہ ستو اور لسی پینے کا مشورہ دیا گیاہے تاہم ملک کی درآمدات کا خیال رکھا گیاہےاس میں چائے اور لسی کی قیمت میں فرق اور اس پر اسٹوڈنٹس اور سٹاف کی مالی بوجھ کا نہیں سوچا گیا۔

چائے ہر کسی کو30 روپے میں مل جاتی ہے جب کہ لسی کا گلاس 50 سے100 روپے تک ملتاہے، ستو زیادہ تر لو گ نہیں پیتے یا صرف گرمیوں کا مشروب سمجھا جاتاہے۔

ایچ ای سی میں زیادہ تر مثبت تجاویز ہیں ان کا مقصد مقامی سطح پر تیار مصنوعات کو عام کرنے اور درآمدی اشیا کا رجحان کم کرنے کا مشورہ دیا گیاہے اور بچت کے مزید اقدامات کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

اسی بچت مہم کو عام کرنے کےلئے چند ہفتے قبل وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے چائے کی ایک پیالی کم پینے کا مشورہ دیا تھا جس کے سوشل میڈیا پر کافی چرچے رہے ہیں۔

ایس ہی ایک صحت بخش مشورہ وفاقی وزیر خورشید شاہ نے بھی دیاہے۔ کہتے ہیں سگریٹ کی قیمت ڈبل کردیں تاکہ یہ لوگوں کی قوت سےخرید سے باہر ہو۔۔ لوگ سگریٹ خریدنا بند کریں تاکہ ان کی صحت پر مثبت اثرات پڑیں۔

حکومتوں کی بچت مہمات ہمیشہ سے موضوع بحث و طنز ومزاح کا سبب بنی ہیں۔ خاص کر بچت کے نام پر حکومتی لوگ یا سرکاری حکام ناقابل عمل مضحکہ خیز تجاویز دے دیتے ہیں۔

کبھی دو دن کی چھٹیاں۔لوڈ شیڈنگ کی حمایت۔ دفاتر کے اوقات کار میں کمی اوراس جیسے اور اقدامات شامل ہیں، خورشید شاہ کا بھی سگریٹ قیمت بڑھانے کا صحت بخش مشورہ سامنے آیا ہے.

Comments are closed.