پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفادات پر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکہ

فوٹو: فائل

اواشنگٹن( ویب ڈیسک) ہم پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفادات پر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکہ کا ایک بار پھرباہمی تعلقات کیلئے اپنے مفادات کو پیش نظر رکھنے کاعندیہ۔

جمعرات کو امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ بارڈر سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی سمیت باہمی مفادات کے امور پر کام جاری رکھنا چاہتا ہے۔

اس موقع پرنیڈ پرائس نے گذشتہ ماہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی، جس میں تین چینی شہری اور ایک پاکستانی ڈرائیور کی ہلاکت ہوئی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ کسی بھی جگہ دہشت گرد حملہ انسانیت کی توہین ہے، لیکن ایک یونیورسٹی یا عبادت گاہ یا ایسے ہی کسی مقام کو نشانہ بنانا صحیح معنوں میں انسانیت کی توہین ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگرچہ گذشتہ ماہ امریکہ نے شہباز شریف نے وزیراعظم بننے پر مبارک باد کا پیغام دیا تھا تاہم کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ انہیں امریکہ کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں وسعت کی زیادہ امید نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے انہیں اقتدار سے ہٹانے کا الزام امریکہ کی جانب سے غیرملکی سازش پر عائد کیا ہے جبکہ امریکہ ان الزامات کو ماننے سے انکار کیاہے۔

جمعرات کو واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کی قدر کرتے ہیں، تاہم انھوں نے واضح کیا کہ تعلقات ہمارے مفادات کی حد تک ہیں۔

وضاحت کی کہ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ان معاملات پر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمارے باہمی مفادات ہیں۔ ان میں انسداد دہشت گردی شامل ہے۔ ان میں بارڈر سکیورٹی بھی شامل ہیں۔

Comments are closed.