قومی سلامتی کمیٹی کی گزشتہ فائنڈنگ کی توثیق سازش کی تصدیق ہے، شاہ محمود
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہےقومی سلامتی کمیٹی کی گزشتہ فائنڈنگ کی توثیق سازش کی تصدیق ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کوئی نئی بات نہیں، پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت کی گئی۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ پر ردعمل دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں اوپن سماعت کیلئے کمیشن تشکیل دیا جائےاس سے مزید حقائق کی تصدیق بھی ہو جائے گی۔
شاہ محمود نے کہا پچھلے اجلاس کی فائنڈنگ، منٹس کو انڈوز یعنی مہر ثبت کر دی، اگر ایسا ہی ہونا تھا تو پھر اجلاس سے حاصل کیا ہوا، اجلاس سے وزیراعظم نے اپنے لیے مزید مشکلات پیدا کی ہیں، معاملہ نیشنل سکیورٹی کے اجلاس کا تھا اور وزیر داخلہ پریس کانفرنس میں ذکر ای سی ایل کا کر رہے تھے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بلاول بھٹو اور مریم اس مراسلے کو من گھڑٹ کہہ رہے تھے، آج ثابت ہوگیا کہ مراسلہ درست تھا، یہ مراسلہ پچھلے منٹس کی توثیق کر رہا ہے، پچھلے منٹس میں کہا گیا کہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ قوم کے ذہن پر سوار ہے کہ حقیقت کیا ہے، آج اس حکومت نے اپنی ساکھ متاثر کی ہے، لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا کہ اس حکومت کا پردہ پوشی کا ارادہ ہے، ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے کہ معاملات کی تہہ تک پہنچے، اس کمیشن کے لیے ہم نے سپریم کورٹ کی خدمت میں مراسلہ بھیجا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا سپریم کورٹ اس مراسلے کا جائزہ لیکر کمیشن تشکیل دے سکتی ہے یہ اس کا اختیار ہے۔
ہمارا موقف پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت کور اپ کی کوشش کر رہی ہے، لوگوں کا موجودہ حکومت پر مزید اعتماد ٹوٹ گیا ہے۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہاہمارا مطالبہ پہلے سے زیادہ زور پکڑ گیا ہے، عوام نے ’امپورٹڈ حکومت‘ کو مسترد کر دیا ہے، مینار پاکستان کا جم غفیر ہمارے موقف کی تائید کر رہا ہے، رکاوٹوں کے باوجود لاکھوں لوگ نےعمران خان کے نکتہ نظر پر مہر لگا دی۔
شاہ محمود قریشی نے کہالندن میں بے نظیر کا بیٹا پنجاب میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں کی بھیک مانگ رہا ہے، بلاول بھٹو لندن میں سیٹوں کی خیرات مانگنے گیا ہے، بلاول نے پیپلزپارٹی کا پنجاب میں جنازے کا اعتراف کرلیا ہے۔
پی ٹی آئی کے نائب کپتان نے مشورہ دیا کہ پیپلزپارٹی کے نظریاتی کارکنوں کو عمران خان کی طرف مائل ہونا چاہیے، پی پی پی کے ستھرے لوگوں کو پی ٹی آئی میں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔
Comments are closed.