ہزارہ کو صوبہ بنانے پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔وفاقی وزیر سیفران
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وفاقی وزیر سیفران سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا ہے کہ موجودہ کابینہ ملکی تاریخ کی منفرد کابینہ ہے جس میں تمام قومی جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں، انشاءاللہ ملک بحرانوں سے نکلے گا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے چئیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف،سابق وزیر مملکت برائے فنی تعلیم سردار شاہ جہان یوسف ،مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقع پر سابق نائب ناظم تحصیل سردار لیاقت کسانہ، محمد صادق اور دیگر بھی موجود تھے۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ صوبہ ہزارہ کی جدوجہد میں وہ روز اول سے شریک ہیں۔سب سے پہلے سینٹ میں صوبہ ہزارہ کا نعرہ بلند کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئینی ترمیمی بل بھی پیش کیا جو کمیٹی کے پاس ہے۔اس کو دوبارہ ایوان میں لائیں گے۔تحریک انصاف نے قیمتی وقت ضائع کیا۔اور تمام جماعتوں کے اتفاق کے باوجود صوبہ ہزارہ اور دیگر صوبوں کا مسئلہ ایوان میں نہیں لائے۔
انھوں نے کہا ہم اپنی اتحادی جماعتوں سے بھی ملیں گے اور ہزارہ کو صوبہ بنانے پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔وفاقی وزیر سیفران نئے صوبوں کے قیام سے معاشی مسائل بھی حل ہوں گے۔اور عوام کو ان کی دہلیز پر ان کے حقوق ملیں گے۔
سابق وفاقی وزیر اور چئیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف اور مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر نے سینیٹر طلحہ محمود کو وفاقی وزارت کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔اور کہا کہ سینیٹر طلحہ محمود کی صوبہ ہزارہ کے لیے بہت خدمات ہیں اور وہ اس تحریک کے روح رواں ہیں۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ سینیٹر طلحہ محمود اپنی وزارت کے ذریعے قوم کی خدمت کریں گے۔اور افغانستان جہاں ایک انسانی بحران جنم لے رہا ہے ۔اپنے رفاعی تجربے کے ذریعے وہ افغانی بھائیوں کی بھرپور مدد کریں گے اور عالمی برادری کو بھی متوجہ کریں گے۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت کوئی بھی ہو ،صوبہ ہزارہ کی تحریک جاری رہے گی۔اب جب کہ ہمارے دو فعال رہنماء سینیٹر طلحہ محمود اور مرتضی جاوید عباسی کابینہ میں موجود ہیں۔ہم توقع رکھتے ہیں کہ وہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں اس مسئلے کو ٹھنڈا نہیں ہونے دیں گے۔
Comments are closed.