اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں ، قومی سلامتی کونسل کا اعلامیہ

فوٹو: فائل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا
پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی، قومی سلامتی کونسل کا اعلامیہ

اجلاس میں غیر ملکی مراسلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیف سمیت وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

اعلامیہ کے مطابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے شرکا کو بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ غیر ملکی سینئر آفیشنل نے ملاقات میں پاکستانی سفیر کو پیغام دیا، پاکستانی سفیر نے پیغام وزارت خارجہ کو ارسال کیا۔

غیر ملکی مراسلہ پاکستان میں کھلی مداخلت ہے، غیر ملکی اعلامیہ کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا، مزید کہا گیا کہ پاکستان اس ملک کے سفیر اور اس ملک کو بھرپور جوابی پیغام بھیجے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی کہ معاملے کو پارلیمنٹ کی سکیورٹی کمیٹی کے ان کیمرا سیشن میں لانا چاہیے۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کوئی بھی مداخلت ناقابل برداشت قرار دی گئی ہے۔

وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں وفاقی وزراء اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کیں۔ اجلاس میں غیرملکی سفارتکار کی جانب سے استعمال کی گئی زبان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شرکاء نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں کوئی بھی مداخلت ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ان کیمرہ بریفنگ کے ذریعے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کی بھی توثیق کی۔

اجلاس میں پاکستان کی جانب سے سفارتی چینل کے ذریعے مراسلے کا جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ علامیہ کے مطابق پاکستان اپنی سیاسی و سفارتی پالیسی دوٹوک طریقے سے واضح کرے گا۔۔

اپوزیشن رہنماوں کی طرف سے خط پر شکوک و شبہات کا اظہار کرنے کے باوجود گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے حکم نامے میں اسے خفیہ معلومات کہا گیا تھا۔

Comments are closed.